ماحولیاتی آلودگی انسانی زندگیوں، معیشت سے کھیل رہی ہے: میاں زاہد حسین
ماحول کی تباہی کو مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے، وفاقی و صوبائی بجٹ میں ماحولیاتی امور کے لئے فنڈنگ بڑھائی جائے
جمعہ 5 جون 2020 17:15
(جاری ہے)
ہم نے بہت سے اقسام کے جانوروں، پرندوں ،کیڑے مکوڑوں اور پودوں کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا ہے جس کے منفی اثرات دنیا بھگت رہی ہے۔
اربوں افراد زراعت جبکہ کروڑوں جنگلات اور دریاؤں پر انحصار کرتے ہیں مگر کسی کو انکی پرواہ نہیں۔پیداوار پر غیر ضروری فوکس کا نتیجہ اب ماحولیاتی تبدیلی کی صورت میں سامنے آ رہا ہے اور دنیا کو صنعت، زراعت اور انسانی صحت کی مد میں سالانہ کھربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے تاہم ماحولیات کے ماہرین کی وارننگز سالہا سال سے نظر انداز ہوتی رہی ہیں جس سے ماحولیاتی مسئلہ بڑھتا چلا گیاہے۔اہم ممالک کے مابین پیداوار اور جی ڈی پی بڑھانے کی دوڑ کی وجہ عالمی معاشی نظام ہے جو منفی اور کمزور بنیادوں پر استوار ہے ۔ دھواں دیتی گاڑیاں، صنعتیں، دھاتیں، نائٹریٹ، پلاسٹک اور انتہائی زہریلے فاسد مادے و کیمیائی اجزاء ،تیل کا اخراج، تیزاب، بے وقت بارش اور شہری و صنعتی فضلہ آلودگی میں مسلسل اضافے کا باعث بن رہے ہیں جبکہ مٹی کی آلودگی اسے ضروری نباتات سے محروم رکھ رہی ہے۔ فضا ء میں آلودگی صنعتوں اور کارخانوں سے نکلنے والی مختلف گیسوں، زہریلے مواد اور سلگتے ایندھن کی وجہ سے ہے۔فصلوں میں نائٹروجن کھاد کا استعمال بھی آلودگی کا سبب بن رہا ہے۔کوئلے اور تیل کا استعمال گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا سبب بن رہا ہے،جو کہ ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کا ذمہ دار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر کئی ممالک توانائی کے قابل تجدید ذرائع مثلاًسولر انرجی، ونڈ انرجی، بائیو گیس اور جیو تھرمل انرجی کی طرف منتقل ہونے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایسے میں کوئلہ اور تیل استعمال کرنے والے ڈھانچے کی لاگت میں کمی اور ان کے بہتر استعمال پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔ چنانچہ یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ ان قدرتی وسائل کو کسی منصوبہ بندی کے تحت استعمال میں لایا جائے تاکہ مستقبل کیلئے بھی انہیں محفوظ کیا جاسکے۔زمین کا 30فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہرسال 18 ملین ایکڑ رقبے پر پھیلے جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔ جنگلات کا خاتمہ ماحول کے آلودہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ درختوں کا اہم کام کاربن گیس جذب کرنا ہے۔ سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی، مشینوں کا استعمال اور جنگلات کے کٹاؤ کے سبب زمین کے گرد موجود حفاظتی تہہ (اوزون) میں شگاف پڑ گیا ہے۔ اگر جنگلات کے بے دریغ کٹاؤکو نہ روکا گیا تو دنیا میں بسنے والے تمام لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑجائیں گی۔دنیا اس وقت شدید خطرات سے دوچار ہے اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقاء مشکل نظر آ رہی ہے۔ اگر آلودگی کو آج اور اسی وقت صفر کردیا جائے تو بھی فضا، پانی اور مٹی میں پائی جانے والی آلودگی سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے سینکڑوں سال درکار ہوں گے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے ساری دنیا کے لوگ اور معیشت متاثر ہوئی ہے مگر اس سے ماحول میں جو بہتری آئی ہے وہ تمام اداروں کی سالہا سال کی کوششوں سے زیادہ ہے۔مزید تجارتی خبریں
-
انٹر بینک میں پاکستانی روپیہ ڈالر کے سامنے ڈٹا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ نے ڈالر کی قدر کو گرا دیا
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی ،ہنڈرڈانڈیکس نے67 ہزارکی حدعبورکرلی
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری،24گھنٹوں کے دوران مزید390افراد بجلی چور پکڑ ے گئے
-
اٹلی میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادوں پر16.4 فیصدکی نموریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں15روپے کلو اضافہ، فارمی انڈے بھی مہنگے
-
عالمی منڈی کے زیراثر لوہے کی فی ٹن قیمت میں 22 ہزار روپے تک کمی
-
گوشت اورگوشت سے بنی اشیائ کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پراضافہ ریکارڈ
-
اسلام آباد ، پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 608 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 67156 پرپہنچ گیا
-
برائیلر گوشت کی قیمت میں10روپے فی کلو اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.