خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کیلئی5473 بیڈ مختص ہیں، اجمل وزیر

صوبے میں کورونا مریضوں کے لیے مجموعی533 آئی سی یو بیڈز اور مختص وینٹی لیٹرز کی تعداد 508 ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 5 جون 2020 18:22

خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کیلئی5473 بیڈ مختص ہیں، اجمل ..
پشاور۔05جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) صوبائی مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا مریضوں کے لیے 5473 بیڈز مختص ہیں نیز صوبے میں کل533 آئی سی یو بیڈ ہیں اور کورونا مریضوں کے لیے مختص وینٹی لیٹرز کی تعداد 508 ہے۔ جمعے کو میڈیا سے گفتگو کے دوران صوبائی مشیر اطلاعات کہا کہ ایل آر ایچ پشاور میں ٹوٹل1800 بیڈز اور63 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں105 بیڈ اور 25 وینٹی لیٹر کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں، خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں1300 بیڈ اور 56 وینٹیلیٹر ہیں جن میں 55بیڈز اور 25 وینٹی لیٹرز کورنا مریضوں کے لیے مختص ہیں ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 1250 بیڈز اور 52 وینٹی لیٹرز ہیں جن میں سے 25 وینٹی لیٹر اور 128 بیڈ کورونا مریضوں کے لیے مختص ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز اور طبی عملہ دن رات عوام کے تحفظ کے لیے فرنٹ لائن پر کام کر رہا ہیں، اسی طرح محکمہ اطلاعات، ریلیف، ریسکیو بھی 24گھنٹے خدمات سرانجام دے ر ہے ہیں۔

(جاری ہے)

اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا سے جنگ میںصحافی برادری کی خدمات بھی ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، سینئر صحافی فخرالدین سید نے کورونا کے حوالے سے آگاہی پیدا کرتے ہوئے خود کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہمارے وزراء، چیف سیکرٹری سمیت دیگر افسران کورونا کا شکار ہو ئے ہیں، محکمہ اطلاعات کے 2 افسران رضوان ملک اور سید بلال بھی فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے کورونا کا شکار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ گندم اور آٹے کا مسئلہ پنجاب کیساتھ اٹھایا جارہا ہے کل کابینہ اجلاس میں اس پر سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے ،آٹے اور گندم کا مسئلہ قومی رابطہ کمیٹی میں بھی اٹھایا گیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے مسئلے کے حل کی بھرپور یقین دہانی کرائی ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، ذخیرہ اندوزی کا قلع قمع کرنے کے لئے آرڈنینس کا اجراء بھی عمل میں لیا گیا ہے جس میں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں جبکہ پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے واضح احکامات ہیں کہ پٹرول مافیا کے خلاف ایکشن لیا جائے،صوبہ بھر میں کئی پٹرول پمپس سیل کئے گئے ہیں ، وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں کسی بھی مافیا کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، صوبہ بھر کے تمام ضلاع میں انتظامیہ پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں اور مقررہ ریٹ سے زیادہ پٹرول فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی انتظامیہ حرکت میں ہے ، وزیراعلی محمود خان نے ضلعی انتظامیہ کو ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے پلازے اور مارکیٹس سیل کئے جارہے ہیں کیونکہ لاک ڈاون میں نرمی ایس او پیز پر عمل درآمد سے مشروط تھی اس لئے ایس او پیز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا فی الحال کوئی علاج نہیں ہے سوائے احتیاطی تدابیر کے جن پر عمل کر کے کورونا وائرس سے بچا جاکستا ہے، اس لئے عوام سے درخواست ہے کہ حکومت کے قواعد وضوابط پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ صوبے کے سیاحتی مقامات کے لئے کابینہ نے ایس او پیز منظور کی ہیں، سیاحتی مقامات کے لئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان خود کورونا کی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں، ہسپتالوں اور قرنطینہ سنٹرز کے دورے کر رہے ہیں اور تمام متعلقہ محکموں سے روزانہ بریفنگ لیتے ہیں۔