خضدار میں ہماری ملکیت والی زمین کو بااثر افراد زبردستی قبضہ کرنا چاہ رہے ہیں ، محمد ابراہیم

اس حوالے سے مقامی ایس ایچ او اور تحصیلد ار کے ذریعے ہمیں دھونس و دھمکی دیکر اور مسلسل ٹارچر کرکے زمین سے دستبردار کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ،خضدارسنی کے رہائشی کی پریس کانفرنس

جمعہ 5 جون 2020 20:13

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) خضدارسنی کے رہائشی محمد ابراہیم مولانا محمد اسماعیل محمد خان قوم زہری نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ خضدار میں ہماری ملکیت والی زمین کو بااثر افراد زبردستی قبضہ کرنا چاہ رہے ہیں اور اس حوالے سے مقامی ایس ایچ او اور تحصیلد ار کے ذریعے ہمیں دھونس و دھمکی دیکر اور مسلسل ٹارچر کرکے زمین سے دستبردار کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ، ان کے اس عمل میں پولیس ایس ایچ اور اور مقامی تحصیلدار بھی شامل ہے ۔

حکومت ہمیں انصاف فراہم کرے، ہماری داد رسی کرے ، انہوںنے کہاکہ ہم سو سال سے زیادہ عرصے سے اپنے آبائو اجداد کے دور سے لیکر آج تک اپنی زمینوں پر مقیم ہیں ۔بی آرسی خضدار کے ساتھ جھل ارغٹو ہماری جدی و پدری ملکیت ہے وہاں پر قائم ڈیم ارغٹو بھی محمد ابراہیم کے نام پر ہے لینڈ مافیا کے چند بااثر افراد کی ایماء اور پشت پناہی پر ان کے کارندے کلیم اللہ ، عبدالنبی ، غلام حسین قوم کردکو آگے لاکر ہماری اراضی پر قبضہ کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں ۔

(جاری ہے)

آج سے ڈیڈھ سال قبل ایک بااثر شخص نے ہم سے چھ لاکھ روپے وصول کیا او رایک بااثر فرد نے ہم سے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تو ہم نے انکار کردیا ، پھر غلط بیانی کر کے بااثر شخص نے وہاں فورس کو بلایا ،اور چھاپہ مار تاہم بعد ازاں جب سیکورٹی فورس کے سامنے حقیقت آگئی تو اس نے باعزت طریقے سے ہمیں رہا کردیا ۔ اس کے بعدخضدار سٹی کے پولیس ایس ایچ اوز کے ذریعے ہمارے اوپر کیس بنائے گئے اور ہمیں دھمکیاں دی گئیں کہ آپ اس زمین سے دستبردار ہوجائو۔

21جنوری 2020کو ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر پولیس نے ہمارے دس بندے بلاوجہ گرفتار کرلی ، اور آٹھ بندوں سے مبینہ طور پر پیسے لیکر ان کو چھوڑ دیا ۔دو بندوں پر کیس کیا ایک پر منشیات اور دوسرے پرموٹر سائیکل چوری کا الزام لگایا گیا ۔اس کے بعد 18اپریل 2020کو پھر ہمارے گھر پر چھاپہ لگایا ہمارے مدعیان کے آنے پر شدید فائرنگ کی گئی اور بعد میں ہماری چار دیواری بمع گھر مسمار کے گئے ۔

اس کے بعد خضدار تحصیل کے تحصیلدار بھی ان لینڈ مافیا سے مل کر ہمیں دھمکیاں دینا شروع کردیا اورتحصیلدار نے اپنے دفتر بلا کر ہمیں بااثر افراد کے ذریعے دھمکیا دی کہ آپ کی زمین پر قبضہ کیا جائیگا ۔اس کے بعد 3جون 2020کو بوقت شام پانچ بجے ایس ایچ او سٹی اور تحصیلد خضدار ان بااثر افراد کے ساتھ مل کر ہماری زمین پر مسلح ہو کر آئے اور ہمراہ ڈوزر بھی لائے اور پہاڑ و ندی میں مورچہ زن ہوکر ساری رات کام کیا اور وقفہ وقفہ کے ساتھ ہوائی فائرنگ کرتے رہے ۔

اب ہم پریس کانفرنس کے ذریعے تمام ریاستی اداروں ،وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سیکریٹری بلوچستان ،آئی جی بلوچستان ، ڈی آئی جی بلوچستان، ڈپٹی کمشنر خضدار ، ایس پی خضدارسے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری داد رسی کی جائے ہمیں لینڈ مافیا کے کارکندوں سے نجات دلائی جائے مورچہ زن مسلح افراد کو ہماری حقِ ملکیت والی زمین سے ہٹایاجائے اور ان کے خلاف کاروائی درج کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔