حکومتی ایس اوپیز پرعمل درآمد نہ کرنیوالوں کے خلاف کاروائیاں جاری

جمعہ 5 جون 2020 22:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں جو ہدایات جاری کی تھیں ان کے مطابق بازاروں، دکانوں، بس اڈوں، پبلک ٹرانسپورٹ، انڈسٹریل یونٹس اور عوام کے لیے صوبائی حکومت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے صوبے کے مختلف اضلاع کی انتظامیہ نے کارروائیاں کی ہیں۔

ضلعی انتظامیہ نے صوبے کے مختلف اضلاع جہاں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا تھا وہاں پر دکانوں، پلازوں اور مختلف کاروباروں کو سیل کیا ہے اور جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر کے مختلف ضلاع کی انتظامیہ نے اب تک 10903 دکانوں کا معائنہ کیا ہے جن میں 3894 دکانوں کو ایس او پیز کے مطابق پایا گیا ہے ، 2981 دکانوں کو وارننگ دی گئی ہے، 2751 دکانوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ 490 دکانوں کو خلاف ورزی پر سیل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح 454 مارکیٹوں میں سے 14 مارکیٹوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ 35 مارکیٹوں کو سیل کیا گیا ہے۔149 بس اڈوں میں سے 8 کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ 16 بس اڈوں کو سیل کیا گیا ہے۔ اسی طرح 3510 پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا ہے جن میں 198 گاڑیوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ 82 گاڑیوں پر پابندی لگائی گئی ہے۔

اس کے علاؤہ ضلعی انتظامیہ نے صوبہ بھر میں 5575 انڈسٹریل یونٹس کا معائنہ کیا ہے جہاں پر 15 انڈسٹریل یونٹس کو حکومت کی جاری کردہ گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ 37 انڈسٹریل یونٹس کو سیل کیا گیا ہے۔ اسی طرح 11684 عوامی مقامات کا معائنہ بھی کیا گیا ہے جہاں پر 488 افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ نے 736 پیٹرول پمپس کا معائنہ بھی کیا ہے جہاں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 79 پیٹرول پمپس پر جرمانے عائد کیے ہیں جبکہ 46؛پمپس کو سیل کیا گیاہے۔

رپورٹس کے مطابق اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ نیکل 33001 معائنے کیے ہیں جہاں پر کل 3553 کاروباروں پر جرمانے عائد کیے ہیں اور 811 کاروباروں کو سیل کیا گیا ہے۔ جرمانوں کی مد میں اب تک 1704262 روپے صوبائی خزانے میں جمع کیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے جن جن پیٹرول پمپس پر بغیر کسی وجہ کے پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ان کے خلاف بھی صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ نے بھرپور کارروائیاں شروع کی ہیں جبکہ کئی پیٹرول پمپس کو سیل بھی کیا گیا ہے۔صوبائی کابینہ نے حکومت کے ان اقدامات کو سراہا ہے اور ہدایات جاری کی ہیں کہ ایسا و پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔