سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کا امکان

آئی ایم ایف نے مالیاتی خسارے پر قابو پانے کیلئے حکومت سے اخراجات میں کمی کرنے کا مطالبہ کر دیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 5 جون 2020 21:09

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کا امکان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 جون 2020ء) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کا امکان، آئی ایم ایف نے مالیاتی خسارے پر قابو پانے کیلئے حکومت سے اخراجات میں کمی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت ممکنہ طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد تک اضافہ کر سکتی ہے۔

تاہم اب انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے اور دیگر اخراجات میں کمی کرنے کیلئے دباو ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیاتی خسارے میں کمی کیلئے حکومت اپنے اخراجات میں کمی لائے۔ اس حوالے سے ذرائع کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ 21،202ء پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

(جاری ہے)

جس میں معلوم ہوا ہے کہ نئے مالی سال میں آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ شروع ہوجائے گا۔ آئی ایم ایف پروگرام ستمبر تک محفوظ ہے جبکہ دسمبرکے اقتصادی جائزے میں مشکلات کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی تجویز ہے کہ آئندہ مالی سال5100 ارب روپے کا ہدف رکھا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ کورونا ختم ہوتے ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ اسی طرح ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے اسٹاف نے اپنے حالیہ دورہ اسلام آباد میں بجٹ کے حوالے سے سخت پالیسیوں کی تجویز پیش کی ہے۔

بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف نے آئندہ مالی کے سال کے بجٹ میں تنخواہوں، غیرترقیاتی اخراجات اور دفاعی اخراجات کو منجمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس رقم سے بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے1150 ارب روپے کی ایڈجسمنٹ کی جائے۔ آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ اگر کورونا سے معاشی حالات خراب ہونے پر جی20 ممالک تنخواہوں میں کٹوتی کرسکتے ہیں تو پاکستان کیوں کٹوتی نہیں کرسکتا؟ بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے شرط عائد کی ہے کہ پروگرام میں6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت تب بحال کریں گے جب حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے میکرواکنامک فریم ورک کے تحت آئندہ بجٹ پیش کرے گی۔

واضح رہے وفاقی بجٹ 21-2020ء کی تیاری پرآج پھر وزیراعظم ہاؤس میں اہم اجلاس ہوگا۔ جس میں وزیراعظم عمران خان کو بجٹ تجاویز پر بریفنگ دی جائے گی۔ اجلاس میں ہیلتھ بجٹ، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے، حکومتی اخراجات سمیت کورونا پر ریلیف پیکج، بجٹ محصولات، زرمبادلہ بڑھانے، درآمدی ڈیوٹی اور اشیائے خوردنوش پر ٹیکس کم کرنے کا پلان زیر بحث آئے گا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال 21-2020ء کے دوران ٹیکس آمدن میں اضافہ مشکل ہے۔ جس کے باعث اگلے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں معمولی اضافہ ہی ممکن ہے۔ اسی طرح آئندہ مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات کو کم سے کم رکھا جائے گا۔ جبکہ آئندہ بجٹ میں سود کی ادائیگیوں کے بجٹ کو کم نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح بجٹ کے حوالے سے تین اجلاس ہوچکے ہیں، جس میں ایک اجلاس میں سرکاری مالزمین کی تنخواہیں دس فیصد بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی، ایک اجلاس میں پانچ فیصد اور ایک میں کورونا کے باعث معاشی مشکلات کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بالکل اضافہ نہ کرنے کی بھی تجاویز دی گئی ہیں۔