ٹنڈوالہ یار ،مسلسل لاک سے پرائیوٹ اسکولز مالکان اور اساتزہ ودیگر عملہ 4ماہ سے مشکلات کا شکار ہے،علم کی شمع روشن کرنے والے فاقہ کشی پر مجبور

جمعہ 5 جون 2020 22:10

[ٹنڈوالہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2020ء) ٹنڈوالہ یار میں مسلسل لاک ڈاون سے جہاں بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے اس کے ساتھ پرائیوٹ اسکولز مالکان اور اساتزہ ودیگر عملہ 4ماہ سے مشکلات کا شکار ہے۔علم کی شمع روشن کرنے والے فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس نے جہاں ملک کے دیگر شعبوں کو متاثر کیا۔اسی طرح تعلیم کے شعبے کو بھی بھری طرح متاثر کیا گزشتہ 4 ماہ سے اسکولوں کے بند ہونے کے باعث بچوں کی تعلیم بھری طرح متاثر ہوچکی ہے جبکہ پرائیوٹ اسکولوں کے بند ہونے سے اسکولوں کے مالکان اور اساتزہ اور عملہ 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کے باعٹ ان کے گھروں کے چولہے سرد ہوگئے ہیں اور یہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں آل پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن ٹنڈوالہ یار کے صدر عامر خانزادہ نے یوسف اکیڈمی پرائیویٹ اسکول کی پرنسپل حنا یوسف زئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم خود پریشان ہیں 4 ماہ سے اسکولز بند ہیں ہم کیسے اسکولوں کی بلڈنگ کا کرایہ اداکریں اور کیسے ٹیچرز اور عملے کو تنخواہیں دیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ حکومت ایس او پیز کے تحت اسکولوں کو کھولے۔جبکہ متاثرہ ٹیچرز نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم بہت پریشان ہیں اب تو ہمیں کوئی ادھار بھی دینے کو تیار نہیں ہے۔اور ہم فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں حکومت فوری طور ہر ہمارے لئے امدادی پیکج کا اعلان کرے۔بچوں کا کہنا ہے کہ اب تو ہم کھلونوں سے کھیل کھیل کر بھی تنگ ہوگئے ہیں۔اسکولوں کو کھولو کیونکہ ہمیں پڑھنا ہی.والدین کا کہنا ہے کہ حکومت نے تعلیم کے علاوہ تمام شعبے کھول دیئے ہیں۔

ہمارے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہورہا ہے اور ہمارے بچوں کی تعلیم تباہ ہورہی ہے حکومت کو چائیے کہ وہ ایس او پیز کے تحت اسکولوں کو کھولے تاکہ ہمارے بچوں کا تعلیمی مستقبل محفوظ بن سکے۔ٹنڈوالہ یار میں قائم پرائیوٹ اسکولوں سے 10 ہزار سے زائد ٹیچرز اور عملے کا روزگار وابستہ ہے۔#