وزیر اعظم نے لاک ڈائون میں نرمی کی ہے ، لوگوں نے غیر سنجیدگی کامظاہرہ کیا ، وزیر اطلاعات

پاکستان میں کورونا وائرس سے شرح اموات انتہائی کم ہے ،اگرچہ ایک بھی موت نہیں ہونی چاہیے تھی، شبلی فراز ہم زمینی حقائق پر صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی حکمت عملی تبدیل کررہے ہیں کہ اگر اب ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا تو جرمانہ ہوگا اگر احتساب کا عمل ختم ہوجائے تو اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کی تعریف کریں گی،حکومت کا مقصد ملک کو کرپشن سے پاک کرنا ہے، انٹرو یو

جمعہ 5 جون 2020 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے لاک ڈائون میں نرمی کی ہے ، لوگوں نے غیر سنجیدگی کامظاہرہ کیا ایک انٹرویومیں شبلی فراز نے بتایا کہ کمزور طبقے کی معاشی پریشانیوں کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کرنے کا فیصلہ لیا لیکن لوگوں نے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق فیصلے کے پیچھے این سی او سی کے اعداد وشمار شامل ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے فیصلے پر لوگوں نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، انسانی زندگی کی بات ہو تو اٴْمید کی جاتی ہے کہ لوگ سمجھداری کا مظاہرہ کریں گے۔شبلی فراز نے کہا کہ لوگوں کے غیرسنجیدہ رویے کی بنیاد پر پالیسی تیار نہیں ہوتی لیکن آپ کہتے ہیں کہ ہماری غلطی ہے تو چلیں ہماری غلطی ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں انہوں نے مغربی ممالک کا حوالہ پیش کیا جہاں بہترین طبی وسائل اور معیشت ہے تاہم وہاں بھی کامیابی کی شرح نہیں ہے لیکن بعض ممالک میں نقصان کی شرح کم ہوئی۔شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے شرح اموات انتہائی کم ہے اگرچہ ایک بھی موت نہیں ہونی چاہیے تھی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم زمینی حقائق پر صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی حکمت عملی تبدیل کررہے ہیں کہ اگر اب ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا تو جرمانہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے ہیلمٹ نہ پہننے پر جرمانہ ہوتا ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ سپر مارکیٹس اور شاپنگ مالز سیل کردیں گے اگر انہوں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ معیشت متاثر نہ ہو، اتنی معاشی سرگرمیاں ہو کہ تھوڑا سانس لیں سکیں ورنہ سابقہ حکومتوں نے تو معیشت کے ساتھ وہ حشر کیا جو ٹڈی دل نے کھڑی فصلوں کے ساتھ کیا۔

عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ہم نے کوشش کی کہ لوگ ذمہ داری کا ثبوت دیں گے لیکن انہوں نے ثبوت دے دیا کہ وہ ذمہ داری نہیں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہماری اکثریت ہوتی تو غیرمعمولی قانون سازی ہوتی، جب کل قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگا تو مسلم لیگ (ن) پارلیمنٹ کو شہباز شریف کے ساتھ ’سیاسی انتقام‘ کا نعرہ لگا کر ہائی جیک کر لے گی۔

شبلی فراز نے کہا کہ اگر احتساب کا عمل ختم ہوجائے تو اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کی تعریف کریں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ملک کو کرپشن سے پاک کرنا ہے اور 72 برس کا مسئلہ چند ماہ میں ختم ہوجائے تو ایسا ممکن نہیں ہے لیکن سفر شروع ہوگیا ہے۔وزیر اطلاعات نے ریاستی اداروں سے متعلق کہا کہ پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ نے پاکستان براڈ کاسٹنگ میں 870 لوگ کو بھرتی کرایا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ملز میں نوکریاں بیچی گئیں، ہم اس کی نجکاری نہیں کررہے بلکہ گولڈن ہینڈ شیک دینے کے بعد پھر اس کو ادارے کو کھڑا کریں گے۔شبلی فراز نے کہا کہ اسٹیل ملز کو دوبارہ اس کے سنہرے دور میں لانے کے لیے نئی سرمایہ کاری لائیں گے۔