برلن میں امتیازی سلوک کے خلاف نیا قانون منظور

جمعہ 5 جون 2020 22:40

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) جرمنی کے دارلحکومت برلن میں امتیازی سلوک کے خلاف نیا قانون منظور کر لیا گیا،جمعہ کو منظور ہونے والے سٹی سٹیٹ کونسل کے نئے قانون کے مطابق اب پولیس سمیت دیگر ارباب اختیار رنگت، جنس اور دیگر عوامل کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار نہیں کر سکیں گے۔بین لاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمن حکام نے کہا ہے کہ اس قانون سے جرمنی میں 'منظم نسل پرستی‘ کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

برلن کی سٹی سٹیٹ کونسل کے انسداد نسل پرستی کا اپنا قانون منظور کرنے والی جرمنی کی پہلا شہر بن گیا ہے جہاں کونسل نے بھاری اکثریت کے ساتھ اس قانون کی منظوری دی۔ قانون میں واضح طور پر انتظامیہ، جس میں پولیس اور سرکاری اسکول شامل ہیں، اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ کسی بھی شہری کے ساتھ اس کے پس منظر، رنگت، جنس، مذہب، ذہنی و جسمانی معذوری، کے پیش نظر، عمر اور جنسی شناخت کی بنا پر امتیازی سلوک کا مظاہرہ نہیں کر سکتے۔

متعلقہ عنوان :