اگست 2019 کو بھارت کی غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کے بعد ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں، غیر انسانی بندش ، فوجی محاصرے ، مواصلاتی ناکہ بندی اور پابندیوں کے 10 ماہ مکمل ہو گئے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور کشمیری عوام کے خلاف جرائم کے لئے بھارت سے جواب طلبی کرے

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی

جمعہ 5 جون 2020 23:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کے بعد ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں، غیر انسانی بندش ، فوجی محاصرے ، مواصلاتی ناکہ بندی اور پابندیوں کے 10 ماہ مکمل ہو گئے۔اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور کشمیری عوام کے خلاف جرائم کے لئے بھارت سے جواب طلبی کرے۔

ترجمان کے مطابق پچھلے 10 مہینوں کے دوران ، بھارتی قابض افواج نے کشمیری عوام کے تمام حقوق غصب کئے اور مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی قبضے کو مستقل کرنے کے لئے ہر طرح کے ظلم و ستم کا سلسہ جاری رکھا۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف عالمی برادری کوویڈ 19 کے وبائی مرض سے نمٹنے کیلئے کوششیں کر رہی ہیں جبکہ دوسری طرف بھارت مقبوضہ علاقے کے آبادی کے تناسب کو غیر قانونی تبدیل کرنے اور جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل اور بربریت کو تیز کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کو یہ سمجھنا چاہئے کہ پچھلی سات دہائیوں سے اس کی بربریت کشمیریوں کو محکوم بنانے میں ناکام رہی ہے اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوگی۔ بھارت جتنا زیادہ بے گناہ کشمیریوں پر ظلم کر یگا، اپنے جائز حقوق کے لئے ان کا عزم اتنا ہی مضبوط ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے اور جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔