Live Updates

خلیل الرحمان امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی مخالفت میں آ گئے

سنتھیا رچی می ٹو کا تماشہ بند کرو،اگر آپ 9 سال قبل ریپ کا شکار ہوئیں تو اس کا اظہار اب کیوں کیا جا رہا ہے؟ کیا اب آپ حاملہ ہو گئی ہیں۔خلیل الرحمان کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 6 جون 2020 15:45

خلیل الرحمان امریکی بلاگر سنتھیا رچی کی مخالفت میں آ گئے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 جون 2020ء) معروف مصنف خلیل الرحمان قمر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت پر الزامات لگانے والی امریکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف میدان میں آگئے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن نے کہا کہ سنتھیا رچی می ٹو کا تماشہ بند کرو۔اگر آپ 9 سال قبل ریپ کا شکار ہوئیں تو اس کا اظہار اب کیوں کیا جا رہا ہے؟ کیا اب آپ حاملہ ہو گئی ہیں۔

ایک اور ٹویٹ میں خلیل الرحمان نے کہا کہ مجھے خوشی ہو گی اگر پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم سنتھیا رچی کی حمایت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ ایسے غیر ملکی عناصر کی فوری طور پر حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔
۔۔خیال رہے کہ پاکستان میں مقیم امریکی شہری سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔

(جاری ہے)

سنتھیا رچی نے سینیٹر رحمان ملک پر زیادتی ، سابق وزیرصحت مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پربد سلوکی کا الزام لگایا ۔فیس بک پر جاری کی گئی ویڈیو اور ایک تفصیلی پیغام میں سنتھیا رچی نے الزام عائد کیا ہے کہ 2011 میں اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ واقعہ منسٹر انکلیو میں رحمان ملک کی رہائش گاہ پر پیش آیا تھا۔

جبکہ ایوان صدر میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی ان کیساتھ دست درازی کی تھی۔ سنتھیا کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر بھی ان سے بدسلوکی کیے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سنتھیا کا کہنا ہے کہ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ ان دنوں میں پیش آیا جب اسامہ بن لادن آپریشن ہوا تھا۔ مجھے ملاقات کیلئے بلایا گیا تھا، میرا خیال تھا کہ یہ میرے ویزے سے متعلق ملاقات ہوگی، لیکن مجھے پھول دیے گئے اور میرے مشروب میں نشہ آور چیز ڈال دی گئی۔

بعد ازاں وہ خاموش رہیں اور اس حوالے سے انہوں نے امریکی سفارت خانے سے بھی رابطہ کیا، لیکن کسی نہ ان کی نہ سنی۔ اس وقت امریکا اور پاکستان کے تعلقات کافی حساس نوعیت اختیار کیے ہوئے تھے، اس لیے ان کی شکایت پر کوئی ایکشن نہ لیا گیا گیا۔ اب ان کے منگیتر نے انہیں ہمت دی کہ وہ یہ تمام معاملات سامنے لے کر آئیں۔ گزشتہ کچھ روز سے پیپلز پارٹی کے لوگوں کی جانب سے ان پر اور ان کے اہل خانہ پر الزامات عائد کیے جا رہے ہیں، اسی لیے اب انہوں نے خاموشی توڑنے کا فیصلہ کیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات