ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان نے 7.2 ارب ڈالر ایم ایل ون منصوبے کو حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا

سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 36.18 ارب روپے لاگت کے 613 منصوبے منظورکرلئے گئے

ہفتہ 6 جون 2020 23:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2020ء) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان نے 7.2 ارب ڈالر ایم ایل ون منصوبے کو حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت ہفتہ کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 36.18 ارب روپے لاگت کے 613 منصوبے منظورکرلئے گئے ، اجلاس نے پاکستان ریلوے کی جانب سے پیش کیا گیا 7.2 ارب ڈالر کا ایم ایل ون منصوبہ حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا ، اس کے علاوہ 184 ارب روپے کی لاگت کے مزید 4 منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے۔

اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن ، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں توانائی ، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،ٹرانسپورٹ اور مواصلات اورآبی وسائل سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔

(جاری ہے)

سی ڈی ڈبلو پی نے 4.2 ارب ڈالر کی لاگت کا ایم ایل این منصوبہ حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اجلا س میں توانائی سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ بن قاسم انڈسٹریل پارک (بی کیو آئی پی) میں 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کے قیام کیلئے 1493.10 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔

اس منصوبے کا مقصد بن قاسم صنعتی پارک کے خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زی) کو سستے نرخوں پر بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ دوسرا پروجیکٹ پشاور ، خیبر اور بنوں سرکل میں اے بی سی کیبل کے ساتھ ایل ٹی بیئر کنڈکٹر کی تبدیلی کیلئے اجلاس نے 2806.4 ملین روپے کے منسوبے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے، جس میں پہلا منصوبہ زیارت ٹاؤن ، بلوچستان کی ترقی کیلئے اجلاس میں 1180.09 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

اس منصوبے کے تحت موجودہ منظرنامے اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقے کی منصوبہ بندی اور ترقی کیلئے طویل مدتی پالیسیوں پر توجہ دی جائیگی۔ تیسرا منصوبہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے نیو کیمپس کی تعمیر برائے ایکسلینس فار ریسرچ اینڈ پوسٹ گریجویٹ ٹیچنگ سیکٹر H-11/2 اسلام آباد کو ایک بہترین مرکز کے طور پر کام کرنے کیلئے 4545.488 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق دو منصوبوں پیش کیے گئے۔ پہلا منصوبہ یونیورسٹی آف تربت فیز ٹو کے لیی1456.14 ملین روپے کی لاگت اور دوسرا منصوبہ صوابی نیو کیمپس سائٹ یونیورسٹی میں نئی سہولیات کی فراہمی کیلئے 1386.462 ملین روپے کی لاگت مختص کی گئی ، اجلاس میں دونوں منصوبوں کو منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات سے متعلق 4 منصوبے ایکنک کو بھجوا ئے گئے۔

پہلا منصوبہ آئی جے پی روڈ سے خیابانِ اقبال اسلام آباد تک دسویں ایونیو پر انٹرچینج اور انڈر پاسز سمیت 10 ویں ایونیو کی تعمیرکیلئے 11078 ملین روپے ، دوسرا منصوبہ ایم۔ 8 منصوبے کے پیکج ون کے تحت خوشاب سے اواران تک 146 کلو میٹر سڑک کی تعمیر کیلئے 26354.293 ملین روپے اور تیسرا منصوبہ پشاور طورخم موٹر وے پروجیکٹ کی تعمیر اور خیبر پاس اقتصادی راہداری منصوبے کے حصے کے طور پر N-5 اور N-55 کیساتھ لنک روڈ کو جوڑنے والی موٹر وے کی تعمیرکیلئے 76551 ملین روپے اور چوتھے منصوبے چکدرہ سے فتح پور مرحلہ III تک سوات موٹر وے کی تعمیر کی فزیبلٹی اسٹڈی اور تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن کی لاگت کیلئے 70094.729 ملین روپے مختص کیے گئے ، اجلاس میں چاروں منصوبوں کی مزید منظوری کیلئے ایکنک کے پاس بھیج دیا گیا۔

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت ریلوے کے پانچ منصوبوں کی منظوری دی گئی جس میں پہلا منصوبہ کراچی سرکلر ریلوے فیز 11 کی بحالی کیلئے 8705.598 ملین روپے کی لاگت ، دوسرا منصوبہ دادو - حبیب کوٹ سیکشن سکھر ڈویڑن مرحلہ -4 پر رحمانی نگر اور بکرانی روڈ کے درمیان پٹری کی بحالی کیلئے 1987.478 ملین روپے ، تیسرا منصوبہ کنڈیاں اٹک سٹی سیکشن پشاور ڈویڑن فیز 1۔

1 پر واقع برولی اور سوہن پل کے درمیان ٹریک کی بحالی کیلئے 1964.937 ملین روپے ، چوتھا منصوبہ ڈیزل الیکٹرک ریل انجنز کی رکمشننگ کے لیے 1261 ملین روپے اور پانچویں منصوبہ سما سٹا اور بہاولنگر کے مابین پٹری کی بحالی کے لیے 3183.164 ملین روپے کی لاگت مختص کی گئی اجلا س میں ان مانچ منسوبوں کو منظور کر لیا گیا ہے۔ اجلاس میں آبی وسائل سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے۔ جس میں پہلا منصوبہ تربیلا ڈیم پر انڈس ریور سسٹم سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہروں تک پانی کی تعمیر اور اراضی کے حصول کیلئے 3154.671 ملین روپے اور دوسرا منصوبہ ضلع خضدار میں چھوٹے اسٹوریج ڈیموں کی تعمیرکے لیے 3056.075 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔