کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کا معاملہ، عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

جب میں عمارت کے قریب گیا تو ایک دم سے دھواں کا بادل اٹھ چکا تھا، ابتدائی طور پر ہمارے لئے اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کونسی عمارت زمین بوس ہوئی ہے، عینی شاہد

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 8 جون 2020 11:52

کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-08جون2020ء) کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے معاملے پر عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بیان کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جب میں عمارت کے قریب گیا تو ایک دم سے دھواں کا بادل اٹھ چکا تھا، ابتدائی طور پر ہمارے لئے اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کونسی عمارت زمین بوس ہوئی ہے۔

مقامی شہری نے بات کرتے ہوئے مزید بتایا ہے کہ گرنے والی عمارت کی اونچائی بہت زیادہ تھی، اس میں تقریباََ 40 گھر تھے۔ عینی شاہد نے بتایا ہے کہ شام کو ساڑھے 6 بجے کے قریب عمارت اپنی جگہ چھوڑ چکی تھی جس کے بعد لوگوں کی منتقلی کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ ابتداء میں ہم سب حیران تھے کہ لوگ اپنے سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیوں کر رہے ہیں، لیکن پھر ساڑھے 8 بجے یہ عمارت گر کو زمین بوس ہو گئی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گزشتہ رات کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ عمارت گرنے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں، پاک فوج، سندھ رینجرز، ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں تھیں جس کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں 5 مارچ 2020کو گولیمار میں 3 عمارتیں منہدم ہوئیں۔

گولیمار حادثے میں 10 افراد جاں بحق اور 13زخمی ہوگئے تھے۔16مارچ کو کوثر نیازی میں عمارت جھک گئی تھی۔ لیکن اس عمارت کو فوری خالی کروا لیا گیا تھا۔ اسی طرح گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ عمارت میں دبے ہوئے افراد کو نکالنے کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔