سائٹ کی صنعتوں میں موسم گرما میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، کے الیکٹرک نے تیاری کرلی

صنعتوں کی پیداواری طلب کے مطابق بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے انتظامات کررہے ہیں، کے الیکٹرک حکام آئی ایس پی اے چارجز، بلوں کی تاخیر سے ادائیگی ،ٹیکسٹائل سیکٹر کے ٹیرف سے متعلق مسائل قابل توجہ ہیں، سلیمان چاؤلہ

پیر 8 جون 2020 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2020ء) سائٹ ایسوسی ایشن آ ف انڈسٹری اور کے الیکٹرک میں گرمیوں کے دوران صنعتوںمیں لوڈشیڈنگ نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے اس حوالے سے کے الیکٹرک سائٹ کی صنعتی پیداواری طلب کے مطابق بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے انتظامات کرے گا۔ڈائریکٹر ایکسٹرنل افیئرز کے الیکٹرک اسمر نعیم کی سربراہی میںاعلیٰ افسران کے وفد نے سائٹ ایسوسی ایشن کا دورہ کیا اور عہدیداروں سے ملاقات میںبجلی کی بلارکاوٹ فراہمی یقینی بنانے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میںبجلی کی طلب و رسد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے موسم گرما میں کے ای کے منصوبوں پربھی بات ہوئی جبکہ لاک ڈاؤن کے دوران بند فیکٹریوں کے بلوں کے معاملات بھی زیربحث آئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سائٹ ایسوسی ایشن آ ف انڈسٹری کے صدر سلیمان چاؤلہ، نائب صدر فرحان اشرفی، سا بق صدر سلیم پاریکھ شریک ہوئے جبکہ کے ای کے وفد میںہمایوں صغیر،فرح ناز، نبیل آرائیں اور امبرین ملک شامل تھیں۔

سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چاؤلہ نے سائٹ صنعتی ایریا میں بجلی سے متعلق خدمات کے حوالے سے بروقت جواب دینے پر کے ای حکام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ سائٹ کے صنعتکاروںکو رواں ماہ بجلی کی بلنگ باالخصوص انڈسٹریل سپورٹ پیکیج کی ایڈجسٹمنٹ ( آئی ایس پی اے ) کے حوالے سے بہت زیادہ مسائل کا سامنا رہا جن میں بلوں کی تاخیر سے ادائیگی کے چارجز،اقساط اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے ٹیرف سے متعلق مسائل بھی قابل توجہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں کے الیکٹرک کو قدرتی گیس کے لیے ایس ایس جی سی پر انحصار کرنے کی بجائے آر ایل این جی کی طرف جانا چاہیے۔سابق صدر سلیم پاریکھ نے کہا کہ اگر عدالت آئی ایس پی اے کے حوالے سے کے الیکٹرک کے خلاف فیصلہ دیتی ہے تو آئی ایس پی اے کی ادائیگی کرنے والے تمام افراد کو ایڈجسٹمنٹ ملے گی۔انہوں نے تصدیق کی کہ 70 کلوواٹ لوڈ کے حامل صارفین کے لیے فوائد کا جو اعلان کیا گیا ہے وہ حکومت کی ہدایت کے مطابق پہلے ہی منظور ہوچکا ہے۔

انہوں نے زیرو ریٹیڈ سیکٹر کو ایف بی آر سے مطلوبہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں درپیش مسائل کو اجاگر کیا جو 7.5 سینٹ / کلو واٹ آور کے خصوصی ٹیرف سے مستفید ہونے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے اس ضمن میں انہوں نے کے الیکٹرک سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ وہ صارفین جنہیں کے ای نے پہلے ہی 7.5 سینٹ / کلو واٹ آور کے ٹیرف کی سہولت دی ہے اس سہولت کو ایف بی آر کے نوٹس کے مطابق 30 جون 2020 تک بڑھایا جانا چاہیے۔

سلیم پاریکھ نے کے ای حکام کو بتایا کہ بجلی ٹیرف میں کمی نہ گئی تو بجلی کے بڑے صنعتی صارفین گیس اور آر ایل این جی پر منتقل ہونے کو ترجیح دیں گے ویسے بھی آر ایل این جی قدرتی گیس کے مقابلے میں سستا ہے۔اس موقع پرڈائریکٹر ایکسٹرنل افیئرز کے الیکٹرک اسمر نعیم نے بتایا کہ کے ای نے گرمیوں میں سائٹ ایریا کی صنعتوں کی بجلی طلب کو پورا کرنے کی تیاری کرلی ہے کیونکہ ہر صنعتی صارف ہمارے لیے اہم ہے اور ہم نے انہیں ون ونڈو خدمات فراہم کرنے کا انتظام کیا ہے۔

موسم گرما میں اس سال 3400 کلو واٹ کا لوڈ متوقع ہے جبکہ حکومت سے اضافی لوڈ کے حصول کے لیے بھی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے بجلی اور گیس پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کے ای ٹیرف کو نیپرا کے ذریعہ باقاعدہ ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ جب تک تمام ڈسکوز کے نرخوں پر نظر ثانی نہیں کی جاتی تیل کی قیمتوں میں کمی کی بنیاد پر کے ای ٹیرف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔