پاکستان میں کابلی چنے کی مانگ میں زبردست اضافہ، ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے مختلف ممالک سے کابلی چنے کی درآمد شروع کردی گئی

جمعہ 12 جون 2020 12:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2020ء) پاکستان میں کابلی چنے کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو گیاہے اور ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے مختلف ممالک سے کابلی چنے کی درآمد شروع کردی گئی ہے جبکہ غیر ملکی درآمد پر انحصار ختم کرنے کیلئے کاشتکاروں کو کابلی چنے کا زیر کاشت رقبہ بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس ضمن میں ماہرین زراعت اور محکمہ زراعت کو بھی خصوصی ٹاسک سونپ دیاگیا ہے ۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ ملکی ضروریات میں اضافہ کے باعث چنے اور مسور کے زیر کاشت رقبہ کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ان فصلوں کی کاشت بڑھانے سے ملکی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ دالوں کی درآمد کو کم کرکے زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔انہوںنے بتایا کہ پھلی دار اجناس ہونے کی وجہ سے چنے اور مسور کی دونوں فصلیں ہوا سے نائٹروجن حاصل کرکے زمین میں شامل کرتی ہیں جس سے زمین کی ذرخیزی بحال رہتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ بارانی علاقوں میں چنے کی زیادہ تر دیسی اقسام کاشت کی جاتی ہیں لیکن کابلی چنے کی مانگ بڑھ رہی ہے جسے پورا کرنے کیلئے مختلف ممالک سے کابلی چنا درآمد کیا جارہا ہے لہٰذااس کی درآمد کو کم کرنے کیلئے کابلی چنے کے زیر کاشت رقبہ کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے چند سالوں کی نسبت مسور کی فی ایکڑ پیداو ار میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ زائد بارشیں اور جڑی بوٹیوں کی بہتات اور منظور شدہ اقسام اور جدید پیداواری ٹیکنالوجی کو نہ اپنانا شامل ہے۔

انہوںنے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ چنے اور مسور کی فی ایکڑ پیداوار میںاضافہ کیلئے کھادوں کے مناسب اور متناسب استعمال ،کیڑوں اور بیماریوں کے انسداد کیلئے جدید تحقیق کی روشنی میں جاری کردہ سفارشات پر عملدرآمد کیاجائے تاکہ پیداوار میںاضافہ کو یقینی بنایاجاسکے۔