مقبوضہ کشمیر‘شہید طفیل متو کے اہلخانہ دس برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود تاانصاف سے محروم

جمعہ 12 جون 2020 13:23

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2020ء) مقبوضہ کشمیر میں شہد طفیل متو کے اہلخانہ دس برس کا ایک طویل عرصے گزرجانے کے باوجود تاحال انصاف سے محروم ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 12جماعت کے طالب علم طفیل متو کو بھارتی پولیس اہلکاروں نے 11جون 2010کو سرینگر کے غنی میموریل کالج کے نزدیک اس وقت آنسو گیس کا ایک گولہ سرمیں مار کر شہید کر دیا تھاجب و ہ ٹیوشن کے بعد واپس گھر لوٹ رہا تھا۔

(جاری ہے)

طفیل متو کی شہادت پر مقبوضہ علاقے میں اس برس کئی ماہ تک ایک زبردست احتجاجی تحریک چلی تھی۔ طفیل متو کے والد محمد اشرف متو نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ انکے بیٹے کی شہادت کو دس برس ہو گئے لیکن قاتل بھارتی پولیس اہلکار آزادانہ گھوم رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ قابض انتظامیہ نے عینی شاہدین کی عدم دستیابی کے بہانے پانچ برس قبل انکے بیٹے کے قتل کا مقدمہ ختم کر دیا تھا لیکن میں نے مقدمے دوبارہ شروع کرانے کیلئے سخت جدوجہد کی جسکے بعد کیس دوبارہ کھولا گیا۔ محمد اشرف نے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لیے آخر وقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔