بھارتی فو ج نے مقبوضہ وادی میں زیر زمین سیل پوائنٹس قائم کررکھے ہیں‘ایمنسٹی انٹرنیشنل

کشمیری نوجوانوں کو قید کرکے تشدد کرنے کے بعد قتل کردیا جاتا ہے جبکہ لاشیں گمنام قبروں میں دفنانے کے دریائوں میں پھینکی جاتی ہیں

جمعہ 12 جون 2020 13:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2020ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا کہ بھارتی فو ج نے مقبوضہ وادی میں زیر زمین سیل پوائنٹس قائم کررکھے ہیں جن میں کشمیری نوجوانوں کو قید کرکے تشدد کرنے کے بعد قتل کردیا جاتا ہے جبکہ لاشیں گمنام قبروں میں دفنانے کے دریائوں میں پھینکی جاتی ہیں جس پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے ٹارچر سیل کو سامنے لایا گیا ہے جس میں سے 2سو سے زائد کشمیری لڑکیاں برآمد ہوئی جبکہ 5سو سے زائد نوجوان لڑکوں کی لاشیں برآمد ہوئی جس کو بھارتی افواج نے اپنی گناہوں پر پردہ ڈالنے کیلئے دریا میں بہادیا ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق یکم جون سے اب تک 30سے زائد کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں بھارتی افواج شہید کرچکی ہے جبکہ 60سے زائد مکانات ، دکانیں ، ہینڈ گرنیڈ سے تباہ کرچکے ہیں ،مودی نے مذہبی انتشار کو ہوا دینے کیلئے آ ر ایس ایس کے غنڈوں کو برملا سرکاری طور پر یہ اعلان کردیا ہے کہ مسلمانوں کی جہاں مساجدیں اور مدارس موجود ہیں اُن کو فوری طور پر مسمار کیا جائے کیونکہ ان میں دہشتگرد تیار ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں کو رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی فوج کو جنگی جنون سے روکا نہ گیا تو وادی سمیت بھارت کے دیگر صوبوں میں مسلمانوں کی بڑی تعداد میں قتل و غارت شروع ہوجائے گی جو انسانی حقوق کی پامالی ہے اور اُس کو روکنے کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں ۔