دودھ کی ویلیو ایڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے اس بھر پور پیداوار کو منافع بخش سرمایہ کاری میں منتقل کرنے اور اس کے معاشی ثمرات لائیو سٹاک فارمرز تک پہنچانے میں مکمل کامیابی نہیں ہو سکی،ماہرین لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ

جمعہ 12 جون 2020 15:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2020ء) لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں ڈیری فارمنگ اور لائیو سٹاک سیکٹر کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں جن سے استفادہ کرتے ہوئے بہترین جانور پالے جا سکتے ہیں۔ انہوںنے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے لیکن ویلیو ایڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے اس بھر پور پیداوار کو منافع بخش سرمایہ کاری میں منتقل کرنے اور اس کے معاشی ثمرات لائیو سٹاک فارمرز تک پہنچانے میں مکمل کامیابی نہیں ہو سکی۔

انہوںنے ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ جانوروں کی صحت اور خوراک کے مسائل کے حل کیلئے بھی نئی جدتیں اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی لائیو سٹاک مارکیٹ میں تھوڑی سی بہتر منصوبہ بندی کے زریعے ملک کے مویشی پال کسانوں کی غربت کے خاتمہ کا اہتما م کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے لائیوسٹاک فارمرز کو ہدایت کی کہ وہ گائے بھینسوں کو جنسی بیماریوں سے بچانے کیلئے ان کا بروقت تشخیصی معائنہ کروائیں اور ان کی نسل کشی کیلئے ماہرین لائیوسٹاک کے مشوروں پر عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گائے بھینسوں میں زیادہ پیداواری صلاحیت اور بہتر نسل کا تعین معیاری اوصاف کے حامل سانڈ بیل کے انتخاب سے ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ لائیو سٹاک نے مختلف مقامات پر نسل کشی کے مراکز قائم کر رکھے ہیں جہاں سے بہترین صلاحیت کے نیلی راوی، ساہیوال، چولستانی فریزین ، جرسی، دوغلی نسل کے سانڈ بیل کے معیاری ٹیکے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ٹیکوں کے استعمال کے بعد ان کا خول محفوظ رکھا جائے تاکہ بچھڑے یا بچھڑی کے نسب و نسل کا درست تعین کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سانڈ بیل کے انتخاب میں جسمانی صحت، ظاہری شکل و صورت ، ماں کے دودھ کی کم از کم پیداوار 27 سولیٹر فی بیانت یا اس سے زیادہ کے حساب سے کی جائے نیز بھینسوں اور گائیوں کی کارکردگی اور دودھ کی پیداوار کا باقاعدہ ریکارڈ بھی رکھا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں محکمہ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ کی فری ہیلپ لائن پر بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔