ایک فون کال نے آئی پی پیز مافیا کو بچالیا

چینی ایمبیسی سے کال آئی جس کے بعد شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کام روک دیا گیا۔سعید قاضی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 12 جون 2020 15:25

ایک فون کال نے آئی پی پیز مافیا کو بچالیا
لاہور (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-12جون2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو شوگر کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد سے روک دیا ہے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار سید قاضی کا کہنا ہے کہ معروف اخبار ڈان میں ایک خبر چھپی ہے کہ آئی پی پیز کا معاملہ ایک ٹیلی فون کال کی وجہ سے رکا ہے۔چینی ایمبیسڈر سے ایک کال آئی جس کے بعد آئی پی پی پیز مافیا کو بچا لیا گیا۔

قبل ازیں معروف صحافی ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز انکوائری رپورٹ موخر کرنے کی وجہ یہ تھی کہ چین کا دباؤ تھا۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اس میں چین کی کمپنیاں بھی انوال ہیں۔چین نے دباؤ ڈالا کہ یہ انکوائری رپورٹ موخر کی جائے ۔چین کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارا کوئی بھی معاہدہ پبلک نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے بیک ڈور پر معاملات چل رہے ہیں۔

ارشاد بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ ہوجائے تو یہ 5 ہزار آٹھ سو ارب کا ڈاکہ ہے۔یہ 200 ارب سالانہ کا ڈاکہ ہے۔اور اس میں چار ادوار شامل ہیں۔یعنی کہ بے نظیر بھٹو 1994، پرویز مشرف 2002،نواز شریف 2013 ہیں۔یہ ہمارے ملک کا سب سے بڑا مالیاتی سکینڈل ہے۔حالیہ دور میں ندیم بابر ،خسروبختیار اور جہانگیر ترین اس سکینڈل میں شامل ہیں۔رزاق داؤد اور ندیم بابر نے مبینہ طور پر 36 ارب،خسرو بختیار نے ایک ارب مبینہ طور پر،اور جہانگیر ترین تین ارب مبینہ طور پر حاصل کیے۔

بے نظیر بھٹو کے دور میں یہ پلانٹ 50 ارب میں لگے،اب تک 415 ارب روپے کا کما چکے ہیں۔مشرف دور میں 58 ارب کے لگے اور 203 ارب کما چکے۔نوازشریف میں (80 فیصد منافع )15 فیصد منافع مبینہ طور پر رکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چینی انکوائری کمیشن کو 10 دن کے لئے کارروائی سے روک دیا ہے