لله*پشتونخواملی عوامی پارٹی کا آن لائن کلاسز کے دوران طلباء وطالبات کو درپیش مسائل پر سخت تشویش کا اظہار

اتوار 14 جون 2020 20:40

(کوئٹہ (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں آن لائن کلاسز کے دوران طلباء وطالبات کو درپیش مسائل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومت اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے طلباء وطالبات کو کسی بھی قسم کی سہولیات دیئے بغیر ہی آن لائن کلاسز کا اجراء کردیا جس کے باعث طلباء وطالبات اور ان کے والدین بجلی کی بے وقت لوڈشیڈنگ ، مہنگے ترین انٹرنیٹ پیکجزسے پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آن لائن کلاسز کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی ، انٹرنیٹ(وائی فائی) کے بند ہونے ، موبائل ڈیٹا پیکجز کے کمزور نیٹ ورک سے جاری کلاس تعطل کا شکار ہوجاتی ہے ۔ مختلف نیٹ ورک کمپنیوں کے انٹرنیٹ ڈیٹا پیکجز جو ہفتہ وار اور ماہانہ پیکجز ملتے ہیں وہ بھی انتہائی مہنگے ہیں ، آن لائن کلاسز کے حصول اور ہوم ورک مکمل کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر 6GBنیٹ استعمال ہورہی ہے ایسے میں طلباء وطالبات ماہانہ 3000سے بھی زائد کے انٹرنیٹ پیکجزلگانے پر مجبور ہورہے ہیں اور غریب طلباء وطالبات اور ان کے والدین ان تعلیمی اخراجات کو پورا کرنے میں انتہائی مشکلات سے دوچار ہے ۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبے کے دیگر اضلاع میں سست انٹرنیٹ اور 16گھنٹوں سے زائد کی لوڈشیڈنگ سے طلباء وطالبات اپنے کلاسز ہی نہیں لے پارہے ہیں کیونہ کلاسز صبح کے وقت شروع ہوتے ہیں اور یکے بعددیگرے مختلف مضامین کے کلاسز مسلسل جاری رہتے ہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ ،لیپ ٹاپ ، موبائل فون کے چارجنگ ختم ہونے اور نیٹ کی بندش کے باعث وہ اپنے کلاس ہی نہیں لے سکتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومت اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب طلباء وطالبات کو آن لائن ایجوکیشن سسٹم کے آغاز پر کسی قسم کی کوئی سہولت نہیں دی گئی انٹرنیٹ کے سستے یا مفت پیکجز ، لیپ ٹاپس اور بجلی کے لوڈشیڈنگ کے اوقات کار کو بھی نظر انداز کیا گیا اور طلوباء وطالبات اور ان کے والدین پر ہی تمام تعلیمی اخراجات اور پریشانوں کا بوجھ ڈال دیا گیا۔

جبکہ یونیورسٹی کے مختلف سمیسٹر اور سالانہ فیسوں کی مد میں فی طالب علم ہزاروں روپے وصول کیئے جارہے ہیں ایک جانب انٹرنیٹ پیکجز جو کہ ماہانہ صرف 3ہزار سے 5ہزار تک طلبا وطالبات خود سے لے رہے ہیں دوسری جانب سمیسٹر اور سالانہ فیسوں کی وصولی ان کے ساتھ ذیادتی کے مترادف ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ طلباء وطالبات کے سمیسٹراور سالانہ فیسوں میںصوبے کے تمام غریب طلباء وطالبات کو مکمل ریلیف دیتے ہوئے فیسوں کو ختم کرے اور موبائل فون نیٹ ورک کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کرکے آن لائن کلاسز کے دوران طلباء وطالبات کو مفت یا کم سے کم قیمت پر سستے انٹرنیٹ پیکجز کی فراہمی کی جائے تاکہ طلباء وطالبات کا وقت ضائع ہوئے بغیر ان کا تعلیمی سلسلہ جاری رہے