سفید اونٹ کی پرورش اور گوشت و دودھ کی پیداوار میں اضافہ سے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے ،ڈائریکٹر محکمہ لائیو سٹاک

پیر 15 جون 2020 12:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2020ء) محکمہ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ فیصل ۱ٓباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود اختر نے بتایا ہے کہ پاکستان میں سفید اونٹ کی پرورش اور گوشت و دودھ کی پیداوار میں اضافہ سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے بلکہ ملک میں امتیازی خصوصیات کے حامل اونٹ کی پرورش کو فروغ دے کر عرب ریاستوں میں اس کی برآمدکو بھی بڑھایا جا سکتاہے۔

انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ حکومت کو صحرائی علاقوں میں اونٹ کی پرورش اور اس کے دودھ و گوشت کی برآمد میں سپلائی چین مینجمنٹ کو بہتربنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوںنے اونٹ کو انتہائی ضروری اور اسلامی تاریخ کا اہم کردار قرار دیتے ہوئے اس کی پرورش و دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطی کے عوام کو اونٹ اور کھجور سے خصوصی روحانی لگائو ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بڑے شہروں کی شاہراہوں پر اونٹنی کا دودھ فردخت کرنے والی دیہی و پسماندہ خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر ہر بڑے شہر میں مال منڈیوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا جہاں نواحی علاقوں کے جانور پال حضرات کو ان کی محنت کا معقول معاوضہ مل سکے۔ان کا کہنا تھا کہ صحرائی جانوروں کی دیکھ بھال او ر پرورش کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے ہمیں اہم جانور کے میزبان علاقوں کا رخ کرنا چاہئے تاکہ اسے درپیش مشکلات کا بچشم خود اندازہ کر سکیں۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں سفید اونٹ کی معقول تعداد موجود ہے جسے عرب دنیا میں خصوصی احترام و تقدس حاصل ہے جس کی وجہ اس کا گوشت اور دودھ زیادہ معاوضہ پر فروخت کیلئے وہاں بھیجا جا سکتاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ صحرائی علاقوں میں اونٹ 65کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے جبکہ طاقتور ترین گاڑیاں صرف 10کلومیٹر فی گھنٹہ سفر کر سکتی ہیں۔

انہوں نے لائیوسٹاک کے شعبہ میں سرمایہ کاری اور جانور پالنے کی ترغیب دیتے ہوئے بتایا کہ ہمسایہ ملک ایران میں گائے اور بکرے کا گوشت بالترتیب 1200اور 1500 روپے فی کلو فروخت کیلئے برآمد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت10 لاکھ اونٹ موجود ہیں جن میں سے بیشتر اونٹ بلوچستان میں پائے جاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ اونٹ افریقی ممالک میں پائے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سوڈان میں اونٹوں کی باقاعدہ منڈیاں قائم ہیں جو اس اہم جانور کی پرورش و دیکھ بھال میں اضافہ کا باعث ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی دنیا میں اونٹ کا دودھ طبی خصوصیات کی بنیاد پر 2ڈالر فی کلو میں فروخت ہورہا ہے ۔