ٹڈیوں پر قابو نہ پایا گیا تو مزید نقصان کا خطرہ ہے،ڈاکٹر صائمہ ندیم

پارلیمانی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی روابط کاتھرپارکر سندھ میں ٹڈیوں کے حملوں پر قابو پانے کیلئے قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 16 جون 2020 15:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2020ء) ممبر قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی روابط صائمہ ندیم نے تھرپارکر سندھ میں ٹڈیوں کے حملوں پر قابو پانے کیلئے قومی اسمبلی میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹڈیوں کے حملوں پر قابو نہ پایا گیا تو علاقے میں پینے کے صاف پانی اور غذائیت کی کمی کی وجہ سے پہلے ہی جو لوگ جان کی بازی ہار رہے ہیں مزید ان سب کی مشکلات میں اضافہ ہونے کا خطرہ ہے، صائمہ ندیم نے کاشتکاروں کیلئے فوروارننگ سسٹم لگانے کیلئے ایک میکانزم وضع کرنے کی تجویز پیش کی کہ جس طرح پوری دنیا میں پائلٹوں کے لئے موسمی انتباہی نظام موجود ہے، پھنسے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدوروں کے بارے میں صائمہ ندیم کی تجویز یہ تھی کہ ایئر لائن ٹکٹ خریدے بغیر انہیں واپس لایا جائے،کیونکہ ایسی صورتحال میں ہم توقع نہیں کرسکتے ہیں کہ ان ممالک میں بورڈنگ اور رہائش کے امکان سے زیادہ قیمت والے ٹکٹ خریدیں۔

(جاری ہے)

صائمہ ندیم نے کہا کہ کوہستان میں پھنسے ہوئے اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبا کی سنگین صورتحال کی طرف بھی اشارہ کیا جو اپنے گھر کوہستان نہیں جاسکتے کیونکہ وہاں بجلی، وائی فائی کی سہولیات موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے اسلامک یونیورسٹی کے طلبا وہاں آن لائن کلاس نہیں حاصل کرسکتے ہیں، صائمہ ندیم صاحبہ نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف کوہستان کا مسئلہ ہے بلکہ سندھ، پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان کے دیگر دور دراز علاقوں کا بھی مسئلہ ہے جن کے طلبہ کوویڈ 19 کی صورتحال اور کالجوں اور یونیورسٹیوں کی بندش کی وجہ سے ایک ہی پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔ صائمہ ندیم صاحبہ نے آئندہ بجٹ میں ان مسائل کو حل کرنے کی تجویز پیش کی ہے