بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کودبانے کے اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا،شفیع لون

بدھ 17 جون 2020 12:06

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2020ء) مقبوضہ کشمیر مین جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ کے چیئرمین محمد شفیع لون نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے پر تلا ہوا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد شفیع لون نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طریقے سے ہی حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میں جنوبی کشمیر میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی لازوال قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور انکے مشن کو ہرقیمت پر پایہء تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

(جاری ہے)

محمد شفیع لون نے کہاکہ قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ کشمیرکا قتل، املاک کی تباہی ، قیمتی گھریلو اشیاء کے لوٹ مار، گھروں کو مسمار ااور نذر آتش کرنا ، پر امن مظاپرین پرپیلٹوں اور گولیوں کی بوچھاڑ اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈے روز کا معمول بن گیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ بھارت یہ سب کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے کر رہا ہے لیکن اسے یہ تاریخی حقیقت نہیں بھولنی چاہیے کہ قوموں کے جذبہ آزادی کو جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے ہرگز مٹایا نہیں جاسکتا۔ محمد شفیع لون نے کہا کہ کشمیری اپنے جوانوں کے بے گناہ قتل کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے اور وہ اس غیر انسانی اور غیر جمہوری عمل کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسوں کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی سے منسوب جعلی خط کا مقصد کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کارروائیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔ انہوںنے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی ، مسرت عالم بٹ اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر حریت رہنمائوں کی گھروں اور جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظر بند کی مذمت کی۔

انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام تنازعہ کشمیر کو تمام عالمی فورموں پر بھر پور طریقے سے اٹھانے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ محمد شفیع لون نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی ریڈ کراس سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی حالات زار کا نوٹس لیکر انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔