اسد رجیم پر اقتصادی پابندیوں کا اگلا مرحلہ جلد آئے گا،امریکا

ہم جنگ بندی ، شفاف انتخابات کا آغاز ، نئے آئین کی تدوین اور مہاجرین کی واپسی دیکھنا چاہتے ہیں،بیان

جمعرات 18 جون 2020 12:35

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2020ء) شام کے لیے امریکی مندوب جیمز جیفری نے کہا ہے کہ شامی حکومت کے خلاف پابندیوں کا اگلا مرحلہ جلد آئیگا۔شامی حکومت پرپابندیاں امریکا کو دستیاب سفارتی ذرائع کا ایک حصہ ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جیمز جیفری نے کہا کہ ہم بشار الاسد کو پیغام نہیں بھیج رہے ہیں ، ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے لے روس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی ، شفاف انتخابات کا آغاز ، نئے آئین کی تدوین اور مہاجرین کی واپسی دیکھنا چاہتے ہیں۔امریکی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن شام میں بحران کے خاتمے کے لیے سیاسی حل تک پہنچنے کی خاطر سفارتی حل پر کام کر رہا ہے۔ اس مقصد کے لیے امریکا نے سیاسی اور سفارتی ذرائع اختیار کیے اور ہم نے فوجی اختیارات کا سہارا نہیں لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے یورپی اتحادیوں نے شامی حکومت کے خلاف عائد پابندیوں کے بارے میں ہمیں بتایا ہے۔ کوئی بھی ملک جو پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اسے بھی جوابی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر کوئی ملک بشارالاسد خاندان کے لوگوں کو پناہ دے گا یا ان کی میزبانی کرے گا اسے بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔امریکی ایلچی نے کہا کہ روس میں کچھ ذرائع اسد کی اقتدار میں مستقل رہنے کی صلاحیت کے بارے میں اپنے شکوک و شبہات ظاہر کرچکے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگر لبنانی حکومت شام سے ایندھن درآمد کرتی ہے تو اس پر پابندیاں عائد ہوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ روس نے اسد حکومت کو آئین کی تحریر میں شرکت کے لیے راضی کیا تھا جو مثبت علامت ہیں۔انہوں نے شمال مشرقی شام میں انسانی امداد کی فراہمی کے حل کی تلاش کی امید ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شامی عوام کی تکالیف حکومت اور اس کے اتحادیوں کی ذمہ داری ہے۔