سینٹرفارایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام '' چین - بھارت اسٹینڈ آف:علاقائی سلامتی کے لئے مضمرات" کے عنوان سے سیمینار

شرکاء نے بھارت سرحد پر موجودہ صورتحال کا ایک جائزہ فراہم کیا ، مزید تنازعہ پر تشویش کا اظہار

جمعہ 19 جون 2020 21:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2020ء) سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے چین - بھارت سرحد پر تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال اور تنازعہ میں شدت کے خطرات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لئے "چین - بھارت اسٹینڈ آف: علاقائی سلامتی کے لئے مضمرات" کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سیشن کی صدارت ائیر چیف مارشل کلیم سعادت (ریٹائرڈ) نے کی۔

اکانومسٹ میگزین کے ایڈیٹر برائے دفاعی امور مسٹر ششانک جوشی ، فوڈان یونیورسٹی سے پروفیسر شین ڈنگ لی ، سابق سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل نعیم خالد لودھی اور سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے صدرنے گفتگو کے آغاز میں چین - بھارت سرحد پر موجودہ صورتحال کا ایک جائزہ فراہم کیا اور مزید تنازعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

مسٹر ششانک جوشی نے حالیہ بحران کے حوالے سے کہاکہ تنازع کی سنگینی اور موجودہ صورتحال چین اور بھارت دونوں کی توقعات کے برعکس ہے۔ اور موجودہ حالات دونوں ممالک کی طرف سے معاہدات کی پاسداری نہ کرنے کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے اس تنازع کو دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی تاریخ کا ایک سنگ میل قرار دیا۔ پروفیسر شین ڈنگ لی نے چینی موقف پیش کرتے ہوے کہاکہ چین کسی جنگ کا خواہاں نہیں ہے اور وہ تنازعہ کو مزید بڑھانا نہیں چاہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین لائن آف ایکچول کنٹرول کے بارے میں بھی بھارتی تصور پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور نہ ہی اسے قبول کرے گا۔ انہوں نے پاک چین مضبوط تعلقات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل لودھی نے اس بحران کی فوجی اور آپریشنل اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق یہ تصادم بظاہر ابھی ٹیکٹیکل سطح پر ہے لیکن اس کے نتائج اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان کے لئے بھی ممکنہ خطرات کی وضاحت کی۔ سابق سفیر اور ڈائریکٹر سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز جلیل عباس جیلانی نے چین - بھارت تعلقات کی تاریخ کی روشنی میں موجودہ بحران کے محرکات پر اظہار خیال کیا۔ائیر چیف مارشل کلیم سعادت (ریٹائرڈ)نے اختتامی کلمات میں بالاکوٹ بحران کے دوران چین اور پاکستان کے بارے میں ہندوستانی ردعمل کا موازنہ انہوں نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت بہرحال اپنی ہزیمت چھپانے کیلیے پاکستان کے لیے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں ، بھارت نے اس بحران میں خود کو تنہا کر لیا ہے۔