ندیم نصرت اور عشرت العباد نے محمد انور کے الزامات کی تردید کردی

محمد انور نے ایم کیو ایم لندن اور پاکستان سمیت ندیم نصرت اور عشرت العباد پر سنگین الزامات عائد کیے تھے

پیر 22 جون 2020 23:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2020ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رہنما ندیم نصرت اور سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے بھی محمد انور کے الزامات کی تردید کردی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز متحدہ کے سابق رہنما محمد انور نے ایم کیو ایم لندن اور پاکستان سمیت ندیم نصرت اور عشرت العباد پر سنگین الزامات عائد کیے تھے اور کہا تھا کہ ایم کیو ایم کا بھارت سے پیسے لینے کا معاملہ حقیقت ہے۔

اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن کا کہنا تھا کہ محمد انور نے حقائق کے منافی الزامات لگائے گئے، یہ الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں جن کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔محمد انور کے الزامات پر ایم کیو ایم کے سابق رہنما ندیم نصرت کا کہنا تھاکہ محمد انور کے الزامات بنیاد ہیں جنہیں سختی سے مسترد کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے ملک میں ممکن نہیں کہ کسی کو اٴْس کی مرضی کے خلاف کسی سے ملاقات کے لیے مجبور کیا جائے۔

خیال رہے کہ ندیم نصرت 3 برس قبل بانی متحدہ سے تعلقات ختم کرکے امریکا چلے گئے تھے۔سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے بھی محمد انور کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ محمد انور کو کبھی نہیں کہا کہ ایم آئی سکس نے مجھے ان کی تصاویر فراہم کیں، ایم آئی سکس بھلا مجھے کیوں تصاویر دیتا، کیا کبھی ایسا ہوا ہی واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت سے تعلقات کے حوالے سے صرف مجھے الزام دینا سراسر غلط ہے، 90 کی دہائی کی ابتدا میں ندیم نصرت نے بھارتی سفارت کار سے میری ملاقات کرائی، بھارتی سفارت کار سے پارٹی کے حکم پر وسطی لندن میں ملاقات کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل سے کسی بھی قسم کا تعلق نہیں ہے، ڈاکٹر عشرت العباد کو بھی ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات میں شامل کرنا چاہیے، عشرت العباد کے ایم آئی سکس کے حوالے سے میری تصاویر کے بارے میں دعویٰ بے بنیاد ہے۔