بھارت میں سیمینار کے لئے بانی ایم کیو ایم کی تقریر میں نے لکھی تھی لیکن انہوں نے لکھی تقریر سے ہٹ کر پاکستان مخالف بیان دے دیا، محمد انور

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں میرا کوئی کردار نہیں،وعدہ معاف گواہ نہیں بننا چاہتا صرف اپنا نام کلیئر کروانا چاہتا ہوں،سابق رکن ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی

پیر 22 جون 2020 23:25

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2020ء) ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے سابق رکن محمد انور نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں سیمینار کے لئے بانی ایم کیو ایم کی تقریر سابق ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل احتشام ضمیر کے مشورے سے میں نے لکھی تھی لیکن بانی ایم کیو ایم نے لکھی ہوئی تقریر سے ہٹ کر پاکستان مخالف بیان دے دیا۔ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں میرا کوئی کردار نہیں،وعدہ معاف گواہ نہیں بننا چاہتا صرف اپنا نام کلیئر کروانا چاہتا ہوں۔

پیر کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے سابق رکن محمد انور نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔ڈاکٹر عمران فاروق کو رابطہ کمیٹی کے فیصلے تبدیل کرنے پر اختلاف ہوتا تھا،رابطہ کمیٹی لندن میں جو بھی فیصلہ کرتی تھی اگلے روز کراچی سے فون آنے کے بعد اس میں تبدیلی ہو جاتی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ ہم سے ہمیشہ رابطے میں رہتی تھی۔انہوں نے دوبارہ مجھے اور عمران فاروق کو وکٹوریہ آفس میں بلایا جبکہ ایک بار ڈاکٹر عمران فاروق سے علیحدہ بلا کر ایک کھولی میں کچھ سوالات کئے۔سکاٹ لینڈ یارڈ نے مجھے بتایا کہ ہماری اطلاع کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق کی جان کو خطرہ ہے اگر ایسا کچھ ہوا تو ہم برداشت نہیں کریں گے۔

محمد انور نے کہا کہ میرے چارٹر اکاؤنٹ والے دفتر سے ہی ایم کیو ایم لندن کا دفتر چلتا تھا دفتر کے لئے ضرورت کی تمام چیزیں بھی میں نے مہیا کی تھیں،لیکن پورا لندن اور پاکستان جانتا تھا کہ تمام معاملات ندیم نصرت چلاتے ہیں۔ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے سابق رکن نے انکشاف کیا کہ بھارت میں سیمینار کے لئے بانی ایم کیو ایم کی تقریر میں نے لکھی تھی جس میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احتشام ضمیر کا مشورہ اور اجازت بھی شامل تھی لیکن بانی ایم کیو ایم نے سیمینار میں لکھی ہوئی تقریر سے ہٹ کر اپنی طرف سے ہی پاکستان مخالف بیان دے ڈالا۔

محمد انور نے کہا کہ میں ایم کیو ایم لندن کے خلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بننا چاہتا لیکن اپنا نام کلیئر کروانا چاہتا ہوں۔حکومت اور ادارے مجھ سے جو کام لینا چاہیں میں تیار ہوں۔