پاک-بھارت تنازع پر وائٹ ہاؤس میں ہلچل مچ گئی تھی، جان بولٹن

حکام نے پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی طیارے کو مار گرانے کے بعد ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا، خطے کے ہم منصبوں کو کشیدگی کم کرنے پر زور دینے کے لیے کئی گھنٹوں تک کوششیں کی تھیں،صدر ٹرمپ کے سابق مشیرکا بیان

منگل 23 جون 2020 19:15

پاک-بھارت تنازع پر وائٹ ہاؤس میں ہلچل مچ گئی تھی، جان بولٹن
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2020ء) ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر کا کہنا ہے کہ فروری 2019 میں پاکستان اور بھارت تنازع پر وائٹ ہاؤس ہلچل مچ گئی تھی اور حکام نے پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی طیارے کو مار گرانے کے بعد ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا اور خطے کے ہم منصبوں کو کشیدگی کم کرنے پر زور دینے کے لیے کئی گھنٹوں تک کوششیں کی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے وضاحت کی ہے کہ 27 فروری کو سینئر امریکی عہدیداروں نے تنازع کے بارے میں دیر رات تک اجلاس کیا حالانکہ وہ اس وقت افغانستان کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ طویل اجلاس سے فارغ ہی ہوے تھے۔انہوں نے اپنی شائع ہونے والی کتاب روم ویئر اٹ ہیپنڈ (وہ کمرہ جہاں یہ ہوا) میں لکھا کہ ’مجھے لگا تھا کہ آج شام کا بس اتنا ہی کام تھا کہ اطلاع ملی کہک شانہن اور ڈنفورڈ مائیک پومپیو سے بھارت اور پاکستان کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں‘۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس کتاب کو شائع ہونے سے روکنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ عدالت سے رجوع کیا تھا تاہم اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جن کا ان کے آخری ناموں سے انہوں نے ذکر کیا ان میں سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو، اس وقت کے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف فرانسس ڈنفورڈ اور قائم مقام امریکی وزیر دفاع پیٹرک شانہن تھے۔انہوں نے کہا کہ ’گھنٹوں تک فون کالز کے بعد بحران گزر گیا، شاید اس لیے کیونکہ جب دو جوہری طاقتیں اپنی فوجی صلاحیتوں کا استعمال کرتی ہیں تو بہتر ہے کہ اسے نظرانداز نہ کیا جائے‘۔

اس حملے میں 40 سے زائد بھارت فوجی ہلاک ہوئے تھے۔بالاکوٹ حملے نے امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو خوف زدہ کردیا تھا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ پاکستان اپنی بین الاقوامی سرحد کی اس خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دے گا جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتوں کے درمیان بڑے تنازع کا خطرہ ہوسکتا ہے۔تاہم پاکستان نے صبر کا مظاہرہ کیا تاہم جب 27 فروری کو ایک اور بھارتی طیارہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوا تو اسے گرا دیا گیا تھا۔بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو مشتعل دیہاتیوں نے پکڑا اور وہ 60 گھنٹے تک پاکستان میں رہا جس کے بعد یکم مارچ کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔