لیبیا کی فوج کی سرت پر فضائی اور زمینی طور سے مکمل کنٹرول کی تصدیق

مصراتہ شہر کے مشرق میں بھی فضائی اور زمینی طور پر حالات پوری طرح زیر کنٹرول ہیں،ذرائع

بدھ 24 جون 2020 12:07

طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2020ء) لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج کے لڑاکا طیارے سرت شہر سے الہیشہ تک پھیلے ہوئے علاقے کو کلیئر کرا رہے ہیں۔لیبیا کی فوج نے فائر بندی کے لیے ترکی کی شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق لیبیا کی فوج کے ذرائع نے تصدیق کی کہ مصراتہ شہر کے مشرق میں بھی فضائی اور زمینی طور پر حالات پوری طرح زیر کنٹرول ہیں۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ایک رپورٹ میں لیبیا میں روس کی عسکری موجودگی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تاہم وزارت خارجہ کے مطابق یہ بات مشکوک ذرائع اور غیر درست معلومات کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس بات کی تحقیق کا مطالبہ کیا ۔اس سے قبل مئی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں حوالہ دیا گیا تھا کہ عسکری ٹھیکوں سے متعلق روسی نجی کمپنی ویگنرکے لیبیا میں 1200 افراد موجود ہیں۔

(جاری ہے)

روسی وزارت خارجہ کے ذمے دار پیٹر ایلشیف کا کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ معلومات جعل سازی پر مبنی ہے ، اور رپورٹ جاری کرنے والے ماہرین کی کوشش ہے کہ خطے میں ماسکو کی پالیسی کی تصویر مسخ کی جائے۔ادھر عرب الیگ نے لیبیا کے تنازع کے فریقوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کو ایک جانب رکھ کر مذاکرات کی میز پر آنے میں جلدی کریں تا کہ اس بحران کا حل سامنے آ سکے۔ عرب ممالک کے وزرا خارجہ کے اجلاس میں عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا کہ لیبیا میں حل کے لیے فائر بندی اور بات چیت کی طرف واپس آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت اقوام متحدہ کی سرپرستی میں عرب لیگ کی سفارشات، برلن کانفرنس اور اعلانِ قاہرہ کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔