وفاقی کابینہ کی میٹنگ میں وزارء کی آپس کے اختلاف کھل کر سامنے آنا لمحہ فکریہ ہے، نظام مصطفی پارٹی

بدھ 24 جون 2020 18:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2020ء) نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمورصاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی،پارٹی صدر صدرسابق وفاقی وزیرمحنت وافرادی قوت سمندرپارپاکستانیزڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب نے روزبروزبدسے بدتر ہوتی ہوئی ملکی معاشی صورت حال کوقوم کیلئے لمحہ فکریہ قراردیا ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کے قوم سے کئے ہوئے وعدے اًزبر ہیں ۔

آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی صورت میں خودکشی کی باتیں،اسٹیل ملز کے ملازمین سمیت ایک کروڑنوکریاں،50لاکھ گھر ،مہنگائی میں کمی لانا، لوٹی ہوئی رقم واپس لانے اورکاروباری ترقی کے سنہرے خواب قوم کو اچھی طرح یادہیں ۔پیٹرول کی قیمت جب سے کم ہوئی ہیں وہ مل نہیں رہاہے ،پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجوداشیائے ضرورت کی قیمت میں اضافہ قومی المیہ ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کی میٹنگ میں وزارء کی آپس کے اختلاف کھل کر سامنے آنا لمحہ فکریہ ہے۔رہنماؤںنے کہاکہ ہماری کرنسی اس وقت بنگلہ دیش ،برما،بھوٹان،سوڈان اورافغانستان سے بھی نیچے جاچکی ہے۔ڈالرکے مقابلہ پاکستانی کرنسی تنزلی کا شکارہے۔سونے کے بھاؤنے تمام سابقہ ریکارڈ زتوڑدیئے ہیں فی تولہ سونے کا ایک لاکھ روپے کو کراس کرجانا حکومت کیلئے نہایت شرم کی بات ہے،اس تمام باتوں کے باوجودحکومتی رہنما روزانہ ٹیلی ویثرن کے ذریعے اپنی ترقی کے بلند وبانگ دعویٰ کررہے ہیں۔ترقی ہوئی ہے یا تنزلی وہ آپ ایک غریب انسان سے معلوم کریں ۔کورونا وباء سے پہلے بھی حال عوام کا دیکھ لینگے یہ تمام جو ہم دعویٰ کررہے ہیں یہ حقیقت کے برعکس ہے۔