بی ایس او چیئرمین کی زیرصدارت مشترکہ اجلاس

سوراب میں انٹرنیٹ کی بندش، آن لائن کلاسز سے متعلق طلبا کو درپیش مسائل سمیت تمام امور زیر بحث لائے گئے

بدھ 24 جون 2020 21:45

سوراب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2020ء) بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ کے زیرصدارت ٹان ہال سوراب میں بی این پی، جے یو آئی، بی این پی عوامی، پی ایس پی، بیروزگار یونین، جے ٹی آئی کے نمائندوں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں بی این پی کے ضلعی صدر عبداللطیف قلندرانی، جنرل سیکرٹری امان اللہ مینگل ،سینئر نائب صدر میرعبدالرحمان گرگناڑی، جے یو آئی کے تحصیل امیر مولانا محمد عیسی، جنرل سیکرٹری حافظ عبدالرشید، حافظ محمد، شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین منیر آزاد، بی این پی عوامی کے ضلعی رہنما خلیل احمد میروانی، امان اللہ نیچاری، پی ایس پی کے ضلعی جنرل سیکریٹری لعل جان، شفیع محمد، بی ایس او سوراب زون کے صدر عامر بلوچ، جنرل سیکرٹری بصیر بلوچ ،بیروزگار یونین کے چیئرمین صلاح الدین مینگل، جے ٹی آئی کے قاری شریف اللہ سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے، اجلاس میں سوراب میں انٹرنیٹ کی بندش، آن لائن کلاسز سے متعلق طلبا کو درپیش مسائل سمیت تمام امور زیر بحث لائے گئے ،اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نذیر بلوچ اور دیگر رہنماں کا کہنا تھا کہ کہا کروناوائرس کی وجہ سے مجموعی طور پر پورے ملک میں تعلیمی نظام شدیدمتاثر ہوچکا ہے مگر سوراب سمیت بلوچستان کے ان اضلاع جہاں 3G 4G انٹرنیٹ عرصے سے بند ہے اور بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا بھی سامنا ہے،موجودہ صورتحال میں یہاں کے طلبہ و طالبات سب سے زیادہ متاثر ہوچکے ہیں خصوصا آن لائن کلاسز کے فیصلے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے،سوراب سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں علاقے میں انٹرنیٹ کی عدم بحالی کے باوجود ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے آن لائن کلاسز کا فیصلہ اور جامعات کی جانب سے فیسوں کی مطالبہ غیر دانشمندانہ عمل ہے جسے مسترد کرتے ہیں، موجودہ صورتحال میں یہاں کے تمام سیاسی جماعتوں اور طلبہ تنظیموں کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پرفیصلہ کیا ہے کہ سوراب میں طویل عرصے سے انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف اب ایک موثراحتجاجی تحریک چلائیں گے، اس سلسلے میں 29 جون کو سوراب سمیت مختلف علاقوں میں شٹرڈان کیا جائے گا،اگراس دوران انٹرنیٹ کو بحال نہیں کیا گیا تو اگلے مرحلے میں آر سی ڈی قومی شاہراہ کو بلاک سمیت صوبائی سطح پر سخت ترین احتجاج کا لائحہ عمل اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے، اجلاس میں سوراب کے مسائل کے حل اور یہاں کے عوام کے جائز اور بنیادی حقوق کے جدوجہد کیلئے ایک گرینڈ الائنس تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس پر مزید مشاورت کیلئے 25 جون کو دوبارہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔