بلوچستان میں آن لائن کلاسز طلبا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،رہنما جمعیت طلبا اسلام ضلع کوئٹہ

بدھ 24 جون 2020 23:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2020ء) جمعیت طلبا اسلام ضلع کوئٹہ ابوالکلام آزاد شیخ ماندہ یونٹ کے صدر سید محمد ابراہیم آغا جنرل سیکرٹری حافظ فیض محمد فیض، مجیب الرحمن، حافظ ضرار احمد ،حافظ عبدالجبار، شیر علی، عتیق اللہ، شاہ ولی اللہ، حافظ محمد اسماعیل، خیراللہ، عنایت اللہ، سمیع اللہ، محمد نوید جتک، نصیب اللہ بلوچ، حافظ عبدالمنتقم حنفی، اور دیگر کابینہ کے سینئر اراکین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں آن لائن کلاسز طلبا کو شدید مشکلات کا سامنا ہے آن لائن کلاسز میں صوبائی حکومت سے دعوے کرنے میں مصروف اور فوٹو سیشن تک تک محدود ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے کچھ ایسے اضلاح بھی جن میں ابھی تک نیٹ کا نام و نشان تک نہیں اور آن لائن کلاسز شروع کرنے سے پہلے پورے ملک میں تھری جی اور فورجی نیٹ سروس شروع کیا جائے تاکہ طلبا کو مشکلات کا سامنا نہ ہو، پھر آن لائن کلاسز میں طلبا کا حق بنتا ہے کہ وہ اپنی کلاس لے اور سال کو ضائع ہونے سے بچائے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبا کے آن لائن کلاسز ان کے مستقبل کے ساتھ انتہائی سنگین مذاق ہے آن لائن کلاس کو لے کر بلوچستان کے غریب متوسط طبقہ سہولتوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہمیشہ ڈپریشن کا شکار ہے کابینہ کے سینئر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے ہم آن لائن کلاسز کی ہر گز مخالف نہیں لیکن بلوچستان کے اکثر اضلاع میں نیٹ ورک موجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ایچ،ای،سی حالیہ فیصلے پاکستان اور خصوصا بلوچستان کیطلبا کو تاریکی کی طرف دھکیلا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ایک تو بلوچستان پسماندگی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ اب یہاں کی تعلیم دشمن پالیسی ناقابل برداشت ہے جمیعت علما اسلام اور جمعیت طلبا اسلام پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ ایچ،ای،سی اپنے دیے گئے فیصلے پر نظرثانی کریں