پاکستان کے 10 کھلاڑیوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود قومی ٹیم منصوبہ بندی کے مطابق انگلینڈ روانہ ہوگی، باسط علی

بدھ 24 جون 2020 23:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2020ء) سابق مڈل آرڈر بیٹسمین باسط علی پر امید ہیں کہ پاکستان کے 10 کھلاڑیوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود قومی ٹیم منصوبہ بندی کے مطابق انگلینڈ روانہ ہوگی، جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں وہ 28 جون کو انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہوں گے، پاکستان اگست سے ستمبر میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلے گا۔

یوٹیوب پر ویڈیو پیغام میں باسط علی نے کہا کہ جن کھلاڑیوں میں کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے ان میں صرف محمد رضوان ٹیسٹ کھلاڑی ہے جبکہ دیگر ٹی 20 ٹیم کا حصہ ہیں لہٰذا پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم زیادہ متاثر نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جن کھلاڑیوں کو کورونا وائرس کا مرض لاحق ہوا ہے وہ جوان ہیں اور ان کی صحت یابی میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔

(جاری ہے)

وہ جوان اور بہادر ہیں، ان کا قوت مدافعت نظام بھی بہت مضبوط ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ وائرس کو شکست دے کر بہت جلد صحت یاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت یابی کے بعد وہ بعد میں انگلینڈ جاسکتے ہیں کیونکہ ٹی ٹونٹی سیریز میں ابھی کافی وقت ہے۔لیکن بات یہ ہے کہ ان کھلاڑیوں کو اب 28 دن قرنطین میں گزارنا پڑے گا۔ 14 دن پاکستان میں اور 14دن انگلینڈ میں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی اور کھلاڑیوں کو آمد پر ویزا جاری کرنا ہوگا۔عام طور پر آمد پر ویزے جاری نہیں کیے جاتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس کے لئے دونوں بورڈوں کو کچھ معاہدے پر دستخط کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کچھ لوگ 29 رکنی اضافی شدہ پاکستان اسکواڈ پر تنقید کرتے تھے لیکن اب انہیں بھی اپنی رائے بدلنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح جو لوگ نیوزی لینڈ یا کسی اور مقام پر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے انعقاد کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں انہیں بھی اب اپنی رائے بدلنی ہوگی۔ان 10 کھلاڑیوں کے وائرس سے متاثر ہونے کے بعد رواں سال کے دوران ورلڈ کپ کے انعقاد کا باب مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ باسط علی نے کہا کہ اب بی سی سی آئی بھی انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے انعقاد کا جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرے گا۔

بی سی سی آئی فیصلہ کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ شاید وہ جولائی کے بعد فیصلہ کریں گے لیکن یہ بات یقینی ہے کہ آئی پی ایل اور پاکستان کا دونوں انگلینڈ کے دورے رواں سال ہوں گے۔ باسط کے مطابق پی سی بی کو بھی کسی اور لیبارٹری کے کھلاڑیوں کے دوسرے ٹیسٹ کیلئے جانا چاہئے۔ نتائج مختلف ہو سکتے ہیں کیونکہ میں پہلے ٹیسٹوں پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہوں۔ حیدر علی، حارث رؤف اور شاداب خان میں اتوار کو مثبت ٹیسٹ سے قبل کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ اس کے بعد ٹیسٹ کے بعد فخر زمان، عمران خان، کاشف بھٹی، محمد حفیظ، محمد حسنین، محمد رضوان اور وہاب ریاض بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔