سپاہی سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے اے ایس پی بنا، اسے مبارکبادیں پیش کی جانے لگیں اور چند گھنٹوں کے بعد گرفتار کرکے کوارٹر گارڈ کردیا گیا

جمعرات 25 جون 2020 15:18

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2020ء) سندھ پولیس میں سپاہی سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے اے ایس پی بنا جس کے بعد اسے مبارکبادیں پیش کی جانے لگیں اور چند گھنٹوں کے بعد اسے گرفتار کرکے کوارٹر گارڈ کردیا گیا۔اس کہانی کا آغاز فیس بک سے ہی ہوا، پنو عاقل تھانے کے ایس ایچ او مشتاق جتوئی نے اپنے پیج پر سپاہی شاہ رخ کلہوڑو کی فخریہ انداز میں تصاویرشیئرکیں، جس نے پھولوں کے ہار پہن رکھے ہیں، ایس ایچ او نے تحریر کیا کہ سندھ کا ٹیلنٹ پولیس کانسٹیبل شاہ رخ کلہوڑو اے ایس پی تعینات۔

سکھر میں سندھی نیوز چینل نے اس خبر کو پہلے اپنے چینل پر چلایا، انھوں نے بتایا کہ ان کی ایس ایچ او مشتاق جتوئی سے بات ہوئی تو انھوں نے تصدیق کہ ان کا گن مین اب افسر بن گیا ہے اس کو اجازت دے دی گئی ہے، وہ گائوں چلا گیا ہے، اس سے قبل انھوں نے اس کو استقبالیہ بھی دیا اور دیگر سپاہیوں نے بھی مبارک باد دی اور اپنے ساتھی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کہانی کا دوسرا رخ اس وقت سامنے آیا جب کمیشن کی ویب سائٹ پر جا کر دیکھا گیا کہ 78 نمبر پر دیہی سندھ سے کامیاب امیدوار شاہ رخ کا نام لکھا تھا لیکن ذات تحریر نہ تھی۔فیس بک پر یہ خبر اور تصاویر وائرل ہونے کے بعد شاہ رخ شیخ نامی نوجوان سامنے آگیا جس نے فیس بک پر تحریر کیا کہ میرا نام شاہ رخ ہے اور میں شیخ ہوں، میرا تعلق پنو عاقل سے ہے، خدا کے کرم سے مجھے پی ایس پی ایلوکیٹ کیا گیا ہے، میں نے 2019 میں سی ایس ایس پاس کیا تھا اور میں 2018 میں لمز لاہور سے گریجویٹ ہوں۔

شاہ رخ نے واضح کیا کہ میڈیا میں ایک جعلی خبر گردش کر رہی ہے کہ میں پولیس کانسٹیبل ہوں اور میرا نام شاہ رخ کلہوڑو ہے جو سراسر غلط ہے۔فیس بک پر اس وضاحت کے ساتھ شاہ رخ شیخ نے ایس ایس پی سکھر عرفان سموں سے رابطہ کیا، ایس ایس پی نے فوری طور پر ایس ایچ او پنو عاقل کو معطل اور مذکورہ پولیس کانسٹیبل کو کوارٹر گارڈ کر دیا ہے۔