سعودی طالب علم کی والدہ نے مرداساتذہ کی پٹائی کر دی

ملزمہ اپنے بچے کو گھر لے جانا چاہتی تھی، انکار پر 2 اساتذہ کی مار پیٹ کر دی،ایک سال قید ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 25 جون 2020 17:41

سعودی طالب علم کی والدہ نے مرداساتذہ کی پٹائی کر دی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جون 2020ء) سعودی عرب کی تاریخ کا آج سے ڈیڑھ سال قبل ایک منفرد واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک خاتون نے اپنے بچے کے دو مرد اساتذہ کی پٹائی کر دی۔ تاہم خاتون کو اس وقت لینے کے دینے پڑ گئے جب عدالت نے خاتون کو مردوں کی مار پیٹ کے الزام میں ایک سال اور پندرہ دن قید کی سزا سُنا دی۔سعودی اخبار المرصد کے مطابق عدالت نے خاتون کو دوٹیچروں کی پٹائی پر سزا سُنا دی۔

ان میں سے ایک متاثرہ ٹیچر کا تعلق سعودی عرب جبکہ دوسرے کا تعلق مصر سے ہے۔تفصیلات کے مطابق ملزمہ اپنے بچے کے سکول آئی اور اس کے مرد ٹیچر سے کہا کہ وہ اسے ایک ضروری کام کی وجہ سے گھر لے جانا چاہتی ہے۔ تاہم ٹیچر نے اسے کہا کہ اسے سکول کے اوقات میں بچے کو گھر بھیجنے کی اجازت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یہ سُن کر بچے کی والدہ نے بدتمیزی کرنا شروع کر دی۔ بحث بڑھنے پر نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ والدہ نے وہاں موجود دونوں ٹیچرز کو مارنا شروع کر دیا۔

اس دیدہ دلیر خاتون نے دونوں ٹیچرز کے منہ پر تھپڑ بھی مارے۔ دونوں ٹیچر ز خاتون کے ناتے ملزمہ کا لحاظ کرتے رہے، مگر ملزمہ نے ٹیچرز کو خوب بُرا بھلا کہا۔ معاملہ عدالت میں پہنچا تو ملزمہ کے وکیل نے اپنی موکلہ کی جانب سے دونوں ٹیچرز سے معافی مانگی اور انہیں مقدمہ واپس لینے کے بدلے میں ایک لاکھ ریال کی بڑی رقم کی پیش کش کی، تاہم ٹیچرز نے اپنی توہین کرنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ واپس لینے سے انکار کر دیا۔

آخر عدالت کی جانب سے خاتون کو تین سال قید کی سزا سُنائی گئی۔ خاتون نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جس کے بعد اس کی سزا گھٹاتے ہوئے ایک سال اور پندرہ دن کر دی گئی۔ خاتون کو پندرہ دن کی سزا سنیپ چیٹ استعمال کر کے اس واقعے کے بارے میں غلط پراپیگنڈہ کرنے پر دی گئی ہے۔