113ویں مڈ شپ مین اور 22 ویں شارٹ سروس کورس کی کمیشننگ پریڈ کا پاکستان نیول اکیڈمی میں انعقاد

ہفتہ 27 جون 2020 17:28

کراچی۔27 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2020ء) پاکستان بحریہ کی 113 ویں مڈ شپ مین اور 22 ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی پاسنگ آوٹ پریڈ پاکستان نیول اکیڈمی کراچی میں منعقد ہوئی۔ ہفتہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کمیشننگ ٹرم 100 مڈ شپ مین اور شارٹ سروس کمیشن کے 65 کیڈٹس پر مشتمل تھی۔ وائس ایڈمرل آصف خالق کمانڈر پاکستان فلیٹ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

پاکستان نیول اکیڈمی آمد پر پاک بحریہ کے کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل زاہد الیاس نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں کمیشننگ ٹرم کو پاکستان کی بحری سرحدوں کے محافظ بننے پر مبارکباد پیش کی۔ مہمان خصوصی نے کمیشن حاصل کرنے والے افسران کو ملکی سرحدوں کی حفاظت کا مقدس فریضہ ملنے پر اللہ تعالی کا شکر بجا لانے اور اس ذمہ داری کی انجام دہی میں ہر وقت سینہ سپر رہنے اور اپنے آبا کی شاندار روایات کی پاسداری کرتے ہوئے قوم کی توقعات اور امنگوں پر پورا اترنے کی تاکید کی۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی نے پاکستان نیول اکیڈمی میں تربیت پانے والے برادر ممالک کے مڈ شپ مین کی بھی تعریف کی جو کہ وبائی مرض کرونا کے باعث اس پروقار تقریب میں شمولت اختیار نہیں کر سکے۔مہمان خصوصی نے پاک بحریہ کی جانب سے حال ہی میں اپنے بحری بیڑے میں شامل کئے گئے جدید جہازوں کا بھی ذکر کیا اور افسروں کو عصر حاضر کی جدید جنگی ٹیکنالوجی اور خطے کی جیو اسٹریٹجک صورتحال سے ہم آہنگ رہنے اور پیشہ وارانہ مہارت حاصل کرنے کی ہدایت کی۔

مہمان خصوصی نے مسلح افواج کی کاوشوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا اور دشمن کی جانب سے درپیش کسی بھی خطرے کے خلاف قومی خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ان کے جذے کو سراہا۔ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وائس ایڈمرل آصف خالق نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے اور آرٹیکل 370 کی یک طرفہ اور غیر قانونی معطلی کی شدید انداز میں مذمت کی۔

مزید براں مہمان خصوصی نے کہا کے دشمن کی اپنے ہی ملک اور پوری دنیا میں جگ ہنسائی اور اشتعال انگیزیوں نے ہماری مسلح افواج پر دفاعی اور جنگی اعتبار سے ہمہ وقت تیار رہنے کی ذمہ داری کو بڑھا دیاہے۔ اس سے قبل اپنے استقبالیہ خطاب میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے افسران کی اعلی تربیت کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ برادر ممالک کا پاکستان نیول اکیڈمی پر اعتبار اسی پیشہ ورانہ تربیت کا مظہر ہے۔

انہوں نے نوجوانوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ ملک کی سا لمیت، عزت اور مفاد کو اولین اور اہم رکھیں کیونکہ یہی جذبہ پاکستان بحریہ کا خاصہ ہے۔بعد ازاں مہمان خصوصی نے پوزیشن حاصل کرنے والے کیڈٹس اور مڈشپ مین میں انعامات تقسیم کئے۔ لیفٹیننٹ ارسلان طارق نے قائد اعظم گولڈ میڈل حاصل کیا۔ مڈشپ مین عبدالرحمان نے اعزازی شمشیر جبکہ مڈ شپ مین احمد اقبال بزمی نی" اکیڈمی ڈرک"جیتی۔ افسر کیڈٹ محمد حسن جلال نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی گولڈ میڈل اورشارٹ سروس کورس کے آفیسر کیڈٹ محمد عثمان خان نے کمانڈنٹ گولڈ میڈل جیتا جبکہ مین ٹاپ اسکواڈرن پرافیشنسی بینر کا ایک بار پھر فاتح رہا۔ وبائی مرض کرونا کے باعث تقریب میں محدود تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی۔