بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام کرنے کیلئے بین الاقوامی اسلامی اتحاد کی اشد ضرورت ہے، مسلم سکالرز

مودی سرکار اور خفیہ ایجنسی رائ خطے میں بھارت کی بالا دستی کے ڈیزائن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے منفی اور تخریبی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے 7 اسلام آباد میں بین الاقوامی ویبینار سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ، سعودی عرب، بنگلہ دیش، نائیجیریا اور پاکستان کے بین الاقوامی امور کے ماہر دانشوروں کا خطاب

ہفتہ 27 جون 2020 22:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2020ء) بین الاقوامی معاملات پر گہری نظر رکھنے ولے مسلم سکالرز نے کہا ہے کہ بھارت کی مودی سرکار اور خفیہ ایجنسی رائ بھارت کے خطے میں بالا دستی کے ڈیزائن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے تمام تر منفی اور تخریبی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جسکو ناکام بنانے کے لئے وسیع تربین الاقوامی اسلامی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے بین الاقوامی ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس بین الاقوامی ویبینار میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ، سعودی عرب، بنگلہ دیش، نائیجیریا اور پاکستان کے بین الاقوامی امور کے ماہر دانشوروں نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس ویبینار کا عنوان بھارت ماضی،حال ا ور مستقبل اور مسلم دنیا کے تصورات - - تھا جو کہ آن لائن سمپوزیم سیریز کا دوسرا ویبینار تھا۔

اس بین الاقوامی ویبینار میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے پندرہ نامور عالمی دانشوروں نے بھارت کے ناپاک عزائم اور توسیع پسندانہ ایجنڈے پر تفصیلی بحث کی۔ ویبینار کی صدارت آئی پی ایس کے ایگزیکٹیو صدر خالد رحمان نے کی، بنگلہ دیشی نثراد امریکی محقق، مصنف اور سقوط ڈھاکہ کے وقت بھارتی آلہ کار کا کردار ادا کرنے والی مکتی باہنی کے سابق گوریلا رہنمائ زین العابدین نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی رائ جنوبی ایشیا کے خطے میںکنٹرول حاصل کرکے اپنا غلبہ قائم کرنے کے لئے تمام ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

1971ئ میں ہندوستان میں گوریلا تربیت حاصل کرکے پاکستان کے خلاف لڑنے والے زین العابدین نے بھارتی عزائم کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک بھارت پر کسی قسم کا کوئی بھروسہ ہرگز نہ کریں اور نئی دہلی سرکار کی ریشہ دوانیوں سے خبردار ہو کر بھارتی ظلم و استحصال کی پالیسی کے خلاف اپنا وسیع تر اتحاد تشکیل دے کر اپنی سلامتی کا تحفظ کریں۔

انہوں نے کہا کہ بنگالی مسلمانوںنے بھارت پر انحصار کرکے پاکستان سے علیحدگی اختیار کرکے سنگین ترین تاریخی غلطی کا ارتکاب کیا تھا۔ بنگلہ دیش اپنی تقسیم کے بعد ہندوستان کی پراکسی ریاست کی حیثیت اختیار کر گیا اور بھارتی غلبے کی وجہ سے بنگلہ عوام کو ناقابل تلافی نقصانات اور صدمات سے دوچار ہونا پڑا۔انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر، حیدرآباد،سکم،جونا گڑھ اور مانا وادر سمیت برصغیر کی متعددسابقہ ریاستوں پر ہندوستان نے ایک منظم طریقے سے قبضہ جمایا۔

بنگلہ دیش میں بھارتی مداخلت کے نتائج اور اثرات پر کئی کتابوں کے مصنف زین العابدین نے کہا کہ انتہا پسندانہ ہندو نظریات کے تحت ناصرف 1947ئ میں ہزاروں مسلمانوں کو بڑی بیدردی سے قتل کیا گیا بلکہ بابری مسجد کی انہدام کے وقت بھی مسلمانوں کے گھروں میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کرکے ہزاروں مسلمانوں کو سرعام ذبح کیا گیا،گجرات میں 2002ئ کے مسلم کش فسادات بھی بھارتی تاریخ کا سیاہ باب ہیں۔

انہوں نے تاریخی حوالے دیتے ہوئے کہا کہ متعصب اور تنگ نظر نریندر مودی نے ہندو توا فلسفے پر چل کر مقبولیت حاصل کی اور بھارتی جنتا پارٹی بھی اپنی متعصبانہ روش کی وجہ سے ہندو?ں کی مقبول جماعت بنی اس لئے مودی سرکار سے خطہ میں امن پسندی کی پالیسی کی توقع نہیں کی جاسکتی،آزاد جموںوکشمیر کے صدر مسعود احمد خان نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ اسلامی نظریات سے انحراف کی وجہ سے مسلم امہ تباہی سے دوچار ہو جائے گی اس لئے دنیا بھر کے مسلمان دانشوروں کو اصلاحی اور تربیتی کردار ادا کرنا ہوگا۔

مسلم دانشوروں کے تھنک ٹینکس اور مصنفین کو اپنی تصانیف اورآگاہی فلموں کے ذریعے مسلم امہ کے نوجوانوں میں شعوری تحریک کو پروان چڑھاکر سوشل میڈیا پر ہونے والے مسلم دشمن زہر آلود پروپیگنڈا کو ناکام بنانا ہوگا۔انہوں نے او آئی سی کے ممبر اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ بھارت کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور بھارتی معیشت کے لئے کسی بھی قسم کا کوئی کردار ادا نہ کریں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ تشدد کے شکار لوگوں کی حمایت کا عالمی دن منا رہا ہے مگر مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری بھارتی ظلم و استبداد کی ریاستی پالیسی کے خلاف کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جا رہا جبکہ بھارت اب ایک مصنوعی ریاست کی شکل اختیار کر چکا ہے اور بھارت اس وقت تین طرح کی جنگیں لڑ رہا ہے ایک طرف بھارت اپنی سرحدوں کے اندراقلیتوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے تو دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم اکثریتی آبادی کے خلاف برسرپیکار ہے اور تیسری طرف چین سمیت اپنے دیگر ہمسایہ ممالک سے بھی لڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے بارے میں مودی سرکارنازی جرمنی ہٹلر کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔انہوں نے ہندوستان کو ایک غیر ملکی نو آبادیاتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرنے کے بعد اب بھارت خطہ کی دوسری ریاستوں کو بھی اپنی نو آبادیاتیاں بنانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ بھارت نے اپنے توسیع پسندی عزائم کی خاطر کسی ہمسایہ ملک کو نہیں بخشا جبکہ پاکستان کو بھی اپنا دشمن نمبر ون سمجھتا ہے۔

بھارت سارک ممالک کی علاقائی معاشی ترقی میں بھی بہت بڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔ مودی سرکار کی وحشیانہ پالیسیوں کے نتیجے میں بھارت کے اندر بھی خلفشار دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔امریکن مسلم سکالر امام عبدالمالک مجاہد نے کہاکہ بھارتی آر ایس ایس بھی داعش کی طرز پر ایک جنونی دہشت گرد تنظیم ہے جسے گاندھی جی کے امن پسندی کے نعرے،تاج محل کی خوبصورتی اور سبزی خوری جیسی پر امن علامتوں کے پیچھے چھپایا نہیں جا سکتا۔

بھارت اس وقت ہندو انتہا پسندوں کے قبضے میں ہے اس لئے ہندوستان کے مسلمانوں پر لازم ہوچکا ہے کہ وہ ہندوتوا کی متعصبانہ جنونی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوں، انہوں نے امریکہ ،برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مسلمانوں پر بھی زور دیا کہ وہ منظم انداز میں ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر کے اپنے غمزدہ مسلمان بھائیوں کی عملی مدد کریں۔

سعودی عرب کے سینئر صحافی اور جنوبی ایشیائ کے امور کے ماہر تجزیہ نگار خالد المانیہ نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ متحد ہوکر جدید علوم کے حصول پر اپنی توجہ مرکوز کریں اور مسلم امہ کے حقوق اور مسائل کو منطقی انداز میں پوری وضاحت کے ساتھ عالمی سطح پر اٹھائیں تاکہ دنیا کی بڑی طاقتیں بھی مسلمانوں کے حقیقی مسائل کو سمجھ کر انکا سنجیدگی سے نوٹس لے سکیں۔

نائیجریا کے اسلامی سکالر ڈاکٹر باقری نجم الدین نے اسلام دشمن قوتوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف منظم طریقے سے جاری عالمی اسلامو فوبیا مہم سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے اسلامی ممالک مسلمانوں کے اجتماعی مفادات کے تحفظ کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ کابل میں قائم تھنک ٹینک سینٹر برائے اسٹریٹیجک اینڈ ریجنل سٹڈیز سی ایس آر ایس کے سینئر عہدیدار پروفیسر ہارون خطیبی نے کہا کہ موجودہ دور میں دائیں بازوں کی انتہا پسندی کے عروج نے امریکہ اور ہندوستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔

ہندوستان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے انتہائ پسندانہ اقدامات کا اصل مقصد تمام ہندوستانی شہریوں کو زبردستی ہندو بنانا ہے جسکا بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی علمبردار عالمی تنظیموں کو سنجیدگی سے نوٹس لینا ہوگا۔انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز کے ایگزیکٹو صدر خالد رحمان نے بھارتی آر ایس ایس کو دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی توسیع پسندانہ ایجنڈے کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی سطح پر سیکولر اور جمہوری اقدار کا استحصال کر رہی ہے۔

انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا کہ بھارتی توسیع پسندانہ ایجنڈے کو ناکام کرنے کے لئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اپنے آپ کو منظم کرکے درپیش پیچیدہ چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے جدید حکمت عملی کے تحت مثبت انداز میں اپنی جدوجہد کو تیز کریں تاکہ مسلم امہ کے اجتماعی مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔