مذہبی تعلیم کے لیے امریکی ریاستیں فنڈنگ کر سکتی ہیں،سپریم کورٹ
کسی قسم کا امتیازی رویہ برتنا آئین میں درج مذہبی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہے،عدالت کافیصلہ
بدھ 1 جولائی 2020 13:25
(جاری ہے)
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مونٹانا کا قانون مذہبی سکولوں اور ان خاندانوں کے درمیان فرق کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے جن کے بچے ان سکولوں میں پڑھتے ہیں یا وہ انہیں وہاں پڑھوانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور یہ کہ کسی قسم کا امتیازی رویہ برتنا آئین میں درج مذہبی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
سپریم کورٹ کے چار قدامت پسند ججوں اور چیف جسٹس جان رابرٹس نے اکثریتی فیصلے کے حق میں رائے دی، جبکہ چار آزاد خیال ججوں نے مخالفت کی۔امریکی آئین کی پہلی ترمیم میں کانگریس کو ایسی قانون سازی سے منع کیا گیا ہے جس کے تحت مذہبی آزادی پر قدغن لگتی ہو؛ ریاستی آئین بھی یہی کہتے ہیں۔عدالت کے سامنے بھی یہی سوال اٹھایا گیا کہ کیا مذہبی تعلیم کے لیے پبلک فنڈنگ آئین کی خلاف ورزی ہی 2015 میں ریاست مونٹانا کی اسمبلی نے ایک پروگرام بنایا جس کے تحت ان افراد کو ٹیکس میں چھوٹ دی جاتی تھی جو ایسے اداروں کو رقم دیتے تھے جو نجی سکولوں کو وظائف میسر کرتے تھے۔ ان میں بڑی تعداد مذہبی سکولوں کی تھی۔ مونٹانا کے آئین میں گرجا گھروں اور مذہبی سکولوں کو سرکاری امداد دینے پر ممانعت ہے۔ اس لیے یہ قانون بنایا گیا کہ وظائف مذہبی سکولوں کو نہیں دیے جائیں گے۔تین مائیں اپنی بچیوں کو مذہبی سکول میں تعلیم دلوانا چاہتی تھیں، لیکن انھیں وظیفہ نہیں مل سکتا تھا۔ اس لیے انہوں نے اس قانون کو عدالت میں چیلنج کیا۔ ان کااستدلال تھا کہ ان کے مذہبی خیالات اور ان کا اپنی بچیوں کو مذہبی سکول میں تعلیم دلوانے کیارادے کے حوالے سے ان کے ساتھ امتیاز برتا گیا۔مونٹانا کی سپریم کورٹ نے ان کی اپیل کے خلاف فیصلہ دیا اور اس پروگرام کو ختم کردیا جس کے تحت ٹیکس کریڈیٹ دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد وفاقی سپریم کورٹ کے سامنے یہ مقدمہ آیا۔ عدالت کو یہ فیصلہ کرنا تھا آیا آئین کی شق کی آزادانہ تشریح مونٹانا کو مذہبی تعلیم کے لیے فنڈنگ کی اجازت دیتی ہے۔عدالت نے وضاحت کی کہ مذہبی لوگ ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں اور کسی پبلک پروگرام سے ان کے مذہب کو خارج رکھنے کا عمل ہمارے آئین کی روح کے منافی ہے، جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔اٹارنی جنرل ولیم بر نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کے استفسار سے اتفاق کیا کہ مذہب کے خلاف ایسے کھلے امتیازی رویے کی ہمارے آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔امریکن فیڈریشن آف ٹیچرز کے صدر راںڈی وائینگارٹن نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے آئین، امریکی تاریخ اور اقدار سے سراسر انحراف ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.