محکمہ زراعت کی کپاس کی بہتر نگہداشت کیلیے کاشتکاروں کے لیے سفارشات جاری

بدھ 1 جولائی 2020 16:08

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2020ء) محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کاشتکار کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ سفارشات پر عمل کریں۔ کپاس کی جڑی بوٹیوں کا موثر تدارک بذریعہ گوڈی یا جڑی بوٹی مار زہروں کے ذریعے کریں۔ ڈرل سے کاشتہ فصل کیلئے آبپاشی 12 تا 15 دن کے وقفہ سے جبکہ پٹڑیوں پر کاشتہ فصل کیلئے 6 تا 7 دن کے وقفے سے کریں۔

کھادوں کا استعمال زمین کے تجزیہ کی بنیاد پر کریں اگر بوائی کے وقت فاسفورسی یا پوٹاش کھاد نہیں ڈالی تو ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاش (ایس او پی) فی ایکڑ استعمال کریں۔ اگر بوائی کے وقت فاسفورس اور پوٹاش استعمال کی گئی ہے تو پھل پھول آنے پر ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔

(جاری ہے)

زنک بوران کی کمی کی صورت میں زنک سلفیٹ 33 فیصد بحساب 5کلوگرام یا زنک سلفیٹ 21 فیصد بحساب 10کلوگرام فی ایکڑ اور بورک ایسڈ 17فیصد بحساب اڑھائی کلو گرام یا بوریکس ساڑھے تین کلو گرام فی ایکڑ بوقت بوائی استعمال کریں۔

پھول آنے پر پوٹاشیم نائٹریٹ 200گرام، زنک سلفیٹ 250گرام، بورک ایسڈ 300 گرام، 100 لٹر پانی میں حل کرکے سپرے کریں۔ اس وقت گلابی سنڈی ڈسکی کاٹن بگ، تھرپس، سفید مکھی، سبز تیلہ اور لشکری سنڈی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔ اگر ان کیڑوں کا حملہ معاشی حد سے زیادہ ہو تو سپرے کریں۔ ابتدائی سپرے پائر تھرائیڈ گروپ سے نہ ہو اور ایک ہی گروپ کی زہروں کا بار بار سپرے نہ کریں تاکہ کیڑوں میں ان زہروں کے خلاف قوت مدافعت پیدا نہ ہوا۔

ہفتہ میں دو دفعہ فصل کا معائنہ کریں۔ سپرے ترجیحاً شام 5 بجے کے بعد کریں اور اندھا دھند سپرے کرنے سے اجتناب کریں۔ ٹڈی دل کے انڈوں، بچوں اور بالغ پروانوں کو تلف کریں اور کسی مسئلہ کی صورت میں محکمہ زراعت (توسیع) کے مقامی عملہ کے مشورہ پر عمل کریں۔ زیادہ بارش کی صورت میں پانی کے نکاس کا انتظام رکھیں۔ تمام کاشتکاری امور کرنے سے پہلے موسم کی پیشین گوئی کو مدنظر رکھیں۔ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں تمام زرعی کارکنان کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اس متعدی مرض کے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔