لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ایک بزرگ شہری کو اس کے3سالہ نواسے کو شہید کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 1 جولائی 2020 16:26

لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا
مظفرآباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2020ء) بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا جس کے بعد اس سال بھارتی فائرنگ سے ہونے والی اموات کی تعداد 14ہو گئی‘رپورٹ کے مطابق مقامی اسسٹنٹ کمشنر احمد سبحانی نے بتایا کہ یہ شہادت یہاں سے تقریبا 100 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع وادی لیپا میں ہوئی، جہاں صبح 7 بجکر 15 منٹ پر بلااشتعال شیلنگ شروع کی گئی اور یہ 4 گھنٹے تک جاری رہی.

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 16 سالہ لڑکا توحید، ڈنہ بیہک میں مٹی سے بنے ایک انفرااسٹرکچر سے دوسرے کی طرف جا رہا تھا کہ اس وقت اس کے قریب ایک درخت پر مارٹر گولہ آ گرا، جس سے اس کا پورا جسلم چھلنی ہوگیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شیلنگ کے نتیجے میں لڑکے کا چہرہ ناقابل شناخت ہو گیا تھا. خیال رہے کہ بیہک اونچائی پر واقع چراگاہیں ہیں جہاں دیہاتی موسم گرما میں اپنے مویشیوں کو چراتے ہیں احمد سبحانی نے بتایا کہ دسویں جماعت کا طالب علم پیر کے روز اپنے بہن، بھائی کے ہمراہ بیہک پر گیا تھا لیکن کنٹرول لائن کے پار سے دشمن کی جانب سے کی گئی بے دریغ جارحیت کا نشانہ بن گیا، اسے دوپہر میں اپنے آبائی گاﺅں تلواڑی میں سپردخاک کردیا گیا.

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی اس سلسلے میں ٹوئٹ کی گئی اور بتایا گیا کہ لائن آف کنٹرول کے ساتھ لیپا سیکٹر میں بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا اور آرٹلری، مارٹر اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیاڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹ میں بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان کی شہادت کی تصدیق کی، ساتھ ہی بتالا کہ پاک فوج نے بھارتی فائرنگ کا مو¿ثر جواب دیا.

علاوہ ازیں آزاد جموں کشمیر کے سیکریٹری شہری دفاع اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سید شاہد محی الدین قادری کے مطابق تازہ ترین حادثے کے بعد رواں سال جاں بحق شہریوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 111 ہے انہوں نے بتایا کہ دشمن کی گولہ باری سے 25 مکانات اور8 دکانیں بھی تباہ بھی ہو چکی ہیں اور 227 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ اس کے علاوہ 87 مویشیوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے.

دوسری جانب بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنترول پر 29 اور 30 جون کو کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا بھارتی فورسز کی اس بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک معصوم شہری جاں بحق اور پانچ شدید زخمی ہو گئے تھے.

بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کیانی اور جورا کے سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 16سالہ محمد توحید شہید ہو گئے تھے جبکہ اس کے علاوہ دو سالہ آزاد احمد، 6سالہ انیسہ وقاص، 28سالہ سراج دین، 16سالہ سرمد اکرم اور 42سالہ عبدالقیوم زخمی ہوگئے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر مستقل آرٹلری، بھاری مارٹر گولوں اور خود ہتھیاروں سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے‘رواں سال بھارت کی جانب سے ایک ہزار 546 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے جس کے نتیجے میں 14 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 114 زخمی بھی ہوئے.

ادھر مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی نیم فوجی دستے ”سی آرپی ایف“کے اہلکاروں نے ضلع بارہ مولہ کے ماڈل ٹاﺅن سوپور میں ایک بزرگ شہری کو گاڑی سے اتار کر ان کے 3سالہ نواسے کے سامنے شہید کردیا ہے‘بتایا گیا ہے کہ ماڈل ٹاﺅن سوپور میں بدھ کے روز عسکریت پسندوں نے 179 بٹالین سی آر پی ایف کی ایک ناکہ پارٹی نے سری نگر کے مضافاتی علاقے مصطفی کالونی ایچ ایم ٹی کے رہنے والے بشیر احمد خان ولد غلام محمد خان قابض سکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے.

بتایا گیا ہے کہ بشیر احمد پیشے کے اعتبار سے ایک ٹھیکے دار تھے وہ اپنے تین سالہ نواسے عیاد جہانگیر کو اپنے ساتھ لے کر سوپور میں تعمیراتی سائٹ پر جارہے تھے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کو سکیورٹی فورسز نے قتل کیا ہے‘ بشیر احمد کے بیٹے کا کہنا ہے کہ وہ صبح 6 بجے گھر پر اپنی ایک زیرتعمیر بلڈنگ کا جائزہ لینے سوپور کے لیے نکلے تو ان کا 3سالہ نواسہ ان کے ہمراہ تھا‘سوپور میں قابض بھارتی فورسزنے ان کی گاڑی روک کر انہیں اتار کر گولی ماردی اور عینی شاہد 3سالہ بچے کو اپنے ساتھ لے گئے اس واقعے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور لوگوں کی جانب سے تبصروں میں بھارتی سکیورٹی فورسز پر تنقید کی جارہی ہے.