Live Updates

ملک میں کیسز اوراموات کی کمی کا دعویٰ جھوٹ ہے. بلاول بھٹو

اسٹاک ایکسچینج پر حملہ ناکام بنانے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں.پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 1 جولائی 2020 17:26

ملک میں کیسز اوراموات کی کمی کا دعویٰ جھوٹ ہے. بلاول بھٹو
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں کیسز اور اموات کی کمی کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی میں اسٹاک ایکسچینج پر حملہ ناکام بنانے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ جنہوں نے دہشت گردوں کو مارا ان میں سے رفیق سومرو کا تعلق عمر کوٹ سے ہے نے 2 دہشت گردوں کو مارا، جامشورو سے تعلق رکھنے والے خلیل جتوئی نے ایک دہشت گرد اور نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے سلیم بروہی نے بھی ایک دہشت گرد کو مارا انہیں بھی سلام پیش کرتے ہیں.

(جاری ہے)

چیئرمین پیپلزپارٹی نے پی ایس ایکس حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں اور سیکیورٹی گارڈز کو بھی سلام پیش کیا‘بلاول بھٹو نے کراچی سے لے کر اسلام آباد تک پورا پاکستان سندھ پولیس پر فخر کرتا ہے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے جو سندھ پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے حملے کے شہدا کے لیے پیکج کا اعلان کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے بھی اعلان کیا جائے گا چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، وہ لوگ جنہیں اس وبا سے متعلق کچھ علم ہی نہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا کرو فلیٹن ہورہا ہے، ہمارے کیسز اور اموات کم ہورہے ہیں یہ سفید جھوٹ ہے.

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب بھی ہمارے ملک میں کیسز اور اموات کی شرح بڑھتی جارہی ہے، کرو اس وقت فلیٹن ہوتا جب حکومت اس حوالے سے کوئی اقدامات اٹھاتی لیکن شروع دن سے وفاقی حکومت اسے سبوتاژ کرکے کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں ہے جس سے ہم اس وائرس کے پھیلاو کو روک سکیں‘ انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان میں کیسز میں کمی آئی.

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز نے بھی پریس کانفرنس کی اور رسک الاﺅنس کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ ہم بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ آئسولیشن سینٹرز، انتہائی نگہداشت یونٹ(آئی سی یو) اور ہائی ڈیپڈنسی یونٹ(ایچ ڈی یو) میں کورونا وائرس کے مریضوں کا خیال رکھنے والے ڈاکٹروں کا رسک الاﺅنس ہونا چاہیے اور مختلف جگہوں پر کام کرنے والے محکمہ صحت کے ملازمین کو رسک الاﺅنس دیا جانا چاہیے.

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کی طرح حکومت پنجاب، دیگر صوبوں اور وفاق کو بھی یہ پالیسی اپنانی چاہیے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے تو تنخواہوں، پنشنز میں اضافہ نہیں کیا اور جو ڈاکٹرز اور نرسز اس وقت جہاد کررہے ہیں ان کے حقوق کا کوئی تحفظ نہیں کیا گیا لہذا پاکستان پیپلزپارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ سندھ نے اپنے فرنٹ لائن ورکرز کو جو سہولیات دی ہیں پورے پاکستان میں بھی اسی طرح فرنٹ لائن ورکرز کو سہولیات دی جانی چاہیے.

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان آج جن چیلنجز کا سامنا کررہا ہے وہ ہم نے اپنی تاریخ میں کبھی نہیں کیا، جس طریقے سے 100 سال بعد ہم اس وبا کا مقابلہ کررہے ہیں، جس طرح ٹڈی دل کا خطرہ کسان کو خطرے میں ڈال رہا ہے، پوری دنیا میں جو معاشی بحران ہے اس وقت تاریخی چیلنجز ہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بہتری لانے کی بجائے اسے بدترین بنارہے ہیں.

بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک میں کورونا وائرس کو وبا کو زبردستی اس ملک میں پھیلایا ہے، ہم ٹڈی دل کو حکومت کے نیشنل ایکشن پلان کے مطابق روک سکتے تھے، ٹڈی دل کو ابتدائی مراحل میں ختم کرسکتے تھے ہر جگہ مسائل میں اضافہ کررہے ہیں‘انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشی مسائل بھی سامنے ہیں جس میں حکومت کو چاہیے تھا کہ امیروں پر بوجھ ڈالتی اور غریبوں کو ریلیف دیتی، جس میں امیروں کو چاہیے تھا کہ وہ صحت کے نظام کی صلاحیت بڑھاتے اور باقی جگہوں میں کٹوتی کرتے لیکن یہاں بھی کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے.

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ حکومت ہر بحران کو تباہی میں تبدیل کردیتی ہے بلاول بھٹو نے کہا کہ جس طریقے سے پیٹرولیم بم گرا کر عوام کی جیب پر ڈاکا ڈالا گیا ہے یہ حکومت کے یوٹرن کے سلسلے کے منافقانہ طریقہ کار کا حالیہ ثبوت ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت کی اپنی بجٹ تقریر میں لکھا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی لاکر عوام کو ریلیف پہنچارہے ہیں اور بجٹ منظور ہونے سے قبل غیرآئینی نوٹی فکیشن جو وفاقی وزارت سے جاری کیا گیا، جو نقصان آئل کمپنیوں کو ہونا تھا وہ اب عوام بھرے گی.

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والے عمران خان بتائیں کہ ضرب عضب، سوات آپریشن اور آرمی پبلک سکول حملے پر آپ کا موقف کیاہے؟ ہمارےوزیراعظم کاسوچ آمرانہ ہے‘انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ لوگوں کی جیبوں پرڈاکہ ہے حکومت نے شروع دن سے کوروناسے نمٹنے کیلئے اقدام نہیں اٹھایا. انہوں نے کہا کہ حکومت ہرمیدان میں مسائل پیداکررہی ہے بجٹ میں عوام کیلئے تکلیف ہے،امیروں کیلئے ریلیف ہے وزیراعظم صاحب بہت بہادرہیں کیونکہ وہ اسمبلی میں ہماری غیرموجودگی میں تقریرکرتے ہیں وزیراعظم صاحب ہمت ہے تومیرے سامنے تقریرکریں.

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ ی وی پر بھی عمران خان سے بات کرنے کیلئے تیارہوں عمران خان صرف پی ٹی آئی کے وزیراعظم بنے ہوئے ہیں عمران خان صرف ٹویٹراورفیس بک کے وزیراعظم ہیں ہمیں پاکستان کیلئے وزیراعظم کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان کوتاریخی چیلنجزکاسامناہے کوروناکوزبردستی پھیلایاگیا ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے بھی کوئی حکمت عملی نہیں بجٹ میں صحت اورتعلیم کوترجیح نہیں دی گئی‘بلاول نے کہا کہ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے مودی کیلئے الیکشن مہم چلائی عمران خان نے کہا تھا اگرمودی جیت گیا تو ہمارے لیے اچھا ہوگا.

انہوں نے کہا کہ کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کورونا کیسزکم ہورہے ہیں یہ سراسرغلط ہے پاکستان میں شرح اموات میں اضافہ ہورہاہے فرنٹ لائن پرلڑنےوالوں کیلئے رسک الاﺅنس ہوناچاہیے وفاقی حکومت نے بجٹ میں تنخواہوں اورپنشن میں اضافہ نہیں کیا. بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان صرف ٹویٹراورفیس بک کے وزیراعظم ہیں عمران خان بینظیربھٹوکوشہید ماننے کو تیار نہیںخورشید شاہ ابھی تک جیل میں ہیں ان کےخلاف ریفرنس ابھی تک نہیں بنا میرشکیل الرحمان پرکوئی ریفرنس نہیں مگرجیل میں ہیں‘انہوں نے کہا کہ اس حدتک پہنچ گئے ہیں، سمجھتا ہوں یہ حکومت آصف زرداری کوقتل کرناچاہتی ہے پوراپاکستان چاہتا ہے آصف زرداری کی صحت بہترنہیں ہم این آراونہیں چاہتے،ماضی میں بھی جھوٹے کیسزبنائے گئے ہم نے سامناکیا اگرکیسزٹھیک ہیں توسزادی جائے.

بلاول بھٹو نے کہا کہ تاریخ میں اتنے این آراونہیں دیے گئے جتنے عمران خان نے دیے عمران خان نے سب سے پہلے این آراواپنی بہن علیمہ خان کو دیا علیمہ خان کی کرپشن کاآج تک جواب نہیں دیاگیا عمران خان مشرف کے 2002 کے این آراو کے بینفشری رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نظریے سے عوام کونقصان ہوگا 1973 کے آئین پرکسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے کٹھ پتلی حکومت کومسلسل ٹف ٹائم دیتے رہیں گے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے توپھرصرف احتجاج کاراستہ بچتاہے‘بلاول بھٹو نے کہا کہ اس کٹھ پتلی کو وزیراعظم ہاﺅس سے کھینچ کر باہر پھینکنا ہوگا‘انہوں نے کہاکہ پی آئی اے،اسٹیل ملزسمیت دیگراداروں کوبیچاجارہاہے وزیرہوابازی نے بغیرثبوت پائلٹس پرالزام لگایا وزیرہوابازی کی اپنی ڈگری جعلی ہے ان لوگوں کوپتہ نہیں پائلٹس کوہر6ماہ بعدٹیسٹ دیناپڑتاہے.

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کےساتھ ظلم کیاجارہاہے حکومت نے پی آئی اے کوتاریخی نقصان پہنچایاپوری دنیا میں پاکستانی پائلٹس کوبہترین ماناجاتاہے جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں ہمیں معاشی نقصان ہوگابلاول بھٹو نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہیلتھ ورکرزکوسندھ جیسی سہولیات ملنی چاہیئں ٹڈی دل کابروقت تدارک نہیں کیاگیاجس کی وجہ سے فصلوں کوبہت نقصان پہنچا.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات