افغان امن عمل اہم مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، بین الافغان مذاکرات پر آمادگی اور مذاکراتی ٹیموں کا اعلان خوش آئند ہے، ان مذاکرات سے افغانستان میں مستقل اور دیرپا امن کی راہ ہموار ہو گی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد سے بات چیت

بدھ 1 جولائی 2020 19:20

افغان امن عمل اہم مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، بین الافغان مذاکرات پر آمادگی ..
اسلام آباد ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان امن عمل اہم مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے، بین الافغان مذاکرات پر آمادگی اور مذاکراتی ٹیموں کا اعلان خوش آئند ہے، ان مذاکرات سے افغانستان میں مستقل اور دیرپا امن کی راہ ہموار ہو گی۔ یہ بات انہوں نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے بدھ کو وزارت خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران خطہ کی صورتحال، افغان امن عمل کے حوالہ سے خصوصی تبادلہ خیال کیا۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد نے کراچی سٹاک ایکسچینج پر ہونے والے دہشت گردی کے حملہ پر وزیر خارجہ سے اظہار افسوس کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے بروقت کارروائی اور جوانوں کی مثالی جرأت کو سراہا۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں اب تک ہونے والی پیشرفت انتہائی حوصلہ افزاء ہے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کی طرف سے بین الافغان مذاکرات پر آمادگی اور مذاکراتی ٹیموں کا اعلان خوش آئند ہے ان مذاکرات سے افغانستان میں مستقل اور دیرپا امن کی راہ ہموار ہو گی۔ افغان امن عمل اہم مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے۔ اس موقع پر ہمیں ان عناصر سے خبردار رہنا ہو گا جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان گذشتہ 40 برسوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا آ رہا ہے۔ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے عالمی برادری کو ہاتھ بڑھانا ہو گا۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغان قضیے کے مستقل اور پرامن سیاسی حل کیلئے علاقائی و عالمی فریقین کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔ پاکستان مشترکہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پورے خطہ کی تعمیر و ترقی کا انحصار افغانستان میں قیام امن سے مشروط ہے۔ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ایمبیسڈر محمد صادق بھی اس موقع پر موجود تھے۔