وزیر اعلیٰ سندھ کو پتا ہونا چاہیے فیڈریشن کے چار صوبے ہیں، تمام صوبے وفاق کا حصہ ہیں ،حلیم عادل شیخ

جب بھی سندھ حکومت پر پریشر بڑھ جاتا ہے تو یہ لوگ سندھ کارڈ کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں، رہنما پی ٹی آئی

بدھ 1 جولائی 2020 21:22

وزیر اعلیٰ سندھ کو پتا ہونا چاہیے فیڈریشن کے چار صوبے ہیں، تمام صوبے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2020ء) پی ٹی آئی مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ سندھ کی صورتحال پر میڈٰا کے لئے جاری وڈیو بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو پتا ہونا چاہیے کہ یہ ایک فیڈریشن کے چار صوبے ہیں، پاکستان میں کوئی آزاد ریاستیں نہیں ہیں۔ تمام صوبے وفاق کا حصہ ہیں۔ جب بھی سندھ حکومت پر پریشر بڑھ جاتا ہے تو یہ لوگ سندھ کارڈ کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔

پچھلے دنوں سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی کی اسپتالیں وفاق کو دی گئیں تو کہا گیا کہ وفاق نے سندھ پر حملہ کیا گیا ہے۔ ٹیکس کلیکشن پر تمام صوبوں کو پئسے کم ملے تو وزیرا علیٰ نے پھر کہا کہ وفاق نے سندھ کے 229 ارب پر ڈاکا ڈالا ہے۔ ایسی بیانات دینا ان حالات میں ملک کے لئے اچھے نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان ایک ہے اور چاروں صوبے پاکستان ہے۔ صوبے وفاق کے ماتحت ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا بھٹو کی چار صوبوں کی پارٹی تھی زرداری لیگ کے آنے کے بعد اب چار ڈویزن تک محدود ہوچکی ہے۔ اب ان کا سندھ کارڈ نہیں چلے گا کیوں کہ سندھ کو پیپلزپارٹی نے برباد کر دیا ہے محکمے تباہ ہوچکے ہیں عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا ٹیکس کلیکشن پر صوبے کا کوئی اختیار ہی نہیں ہے نہ یہ لوگ کچھ کر سکتے ہیں، 1973 کے آئین کے مطابق اور رضا ربانی کی ترمیم بھی یہ آپ کا سبجیکٹ نہیں۔

وفاق نے جو فیصلہ کرنا ہے وہ ہونا ہے وفاق ٹیکس کلیکشن پر این ایف سی ایوارڈ کی تقسم کرتا ہے۔ وفاق ٹیکس کلیکشن کی بنیاد پر صوبوں کو پئسے دیتا ہے ٹیکس کلیکشن کم ہوگی تو پئسے کم ملیں گے۔ آئین کے آرٹیکل 77 میں صرف وفاق ٹیکس کا فیصلا کرے گا، آرٹیکل 144 کے تحت نیشنل اسمبلی کو پاور ہیں ٹیکس لگانے کے آئین کے آرٹیکل 142کے تحت 18 ترمین کے بعد بھی یہ وفاق کا سبجیکٹ ہے، اگر صوبے کو ٹیکس کے حوالے سے کوئی شکایات ہیں ان کو نینشنل اسمبلی میں مجارٹی دکھا کر تبدیلی کرا سکتے ہیں۔#