چکن پہلے مہنگا تھا اور اب پب جی بند ہوگئی، میرا 'پپو بیٹا' چکن ڈنر کیسے کرے گا؟

پی ٹی اے کی جانب سے 'پب جی' گیم بند ہونے پر سوشل میڈیا صارفین کا ٹویٹر اور یوٹیوب پر ردِعمل، ہیش ٹیگ پب جی ٹویٹر ٹرینڈ بن گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 2 جولائی 2020 00:08

چکن پہلے مہنگا تھا اور اب پب جی بند ہوگئی، میرا 'پپو بیٹا' چکن ڈنر کیسے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 01 جولائی2020ء) : چکن پہلے مہنگا تھا اور اب پب جی بند ہوگئی، میرا 'پپو بیٹا' چکن ڈنر کیسے کرے گا؟ پی ٹی اے کی جانب سے 'پب جی' گیم بند ہونے پر سوشل میڈیا صارفین کا ٹویٹر اور یوٹیوب پر ردِعمل، ہیش ٹیگ پب جی ٹویٹر ٹرینڈ بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات سامنے آنے پر 'پب جی' گیم پر پابندی عائد کردی ہے۔

پی ٹی اے کی جناب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پب جی گیم پر ملک میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ردِعمل بھی سامنے آیا ہے اور زیادہ تر لوگوں نے اسے ایک اچھا اقدام قرار دیا ہے۔ اسی طرح ایک صارف نے مزاحیہ انداز میں پب جی گیم پر پابندی عائد کیے جانے پر ردِعمل دیتے ہوئے اپنی ویڈیو میں کہا کہ انہیں ایک دوست کا فون آیا اور انہوں نے ان سے کہا ہے کہ چکن پہلے مہنگا تھا اور اب پب جی بند ہوگئی، میرا 'پپو بیٹا' چکن ڈنر کیسے کرے گا؟ اسی طرح ایک اور صارف نے اس اعلان پر جاوید چوہدری کی ویڈیو کا کلپ شئیر کردیا جس میں انکا کہنا تھا کہ پب جی بند کردی گئی، یہ بھی کیا زندگی ہے؟
ایک صارف کی جانب سے کروائے گئے پول کے مطابق 80فیصد صارفین کا کہنا تھا کہ پب جی بند کروانے کا فیصلہ درست ہے۔

(جاری ہے)

ایک صارف نے اس فیصلے پر یوں ردِعمل دیا:
سوشل میڈیا صارفین نے ٹویٹر پر ہیش ٹیگ پب جی کا ٹرینڈ بھی چلا دیا جبکہ کچھ صارفین نے اس حوالے سے میمز شئیر کیں جن میں یہ دکھایا گیا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے پر والدین بہت خوش ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اب اس حوالے سے والدین اور لوگوں کے تاثرات لیے جائیں گے کہ انکا اس حوالے سے کیا کہنا ہے اور ان کی رائے کو مدِنظر رکھتے ہوئے گیم پر پابندی برقرار رکھنے یا پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔