کپاس کے کو رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں،ترجمان محکمہ زراعت

جمعرات 2 جولائی 2020 14:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کپاس کے کاشتکاروں سے کہا ہے کہ وہ فصل کو رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے محکمہ زراعت کی وضع کردہ سفارشات پر ذمہ داری سے عمل پیرا ہوں ۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کے اہم رس چوسنے والے کیڑوںمیں سفید مکھی‘چست تیلا‘تھرپس‘گدھیڑی اور نباتاتی جوئیں شامل ہیں جن کے حملے سے فصل کوبچانے کیلئے کھیتوں‘اردگرد کی جگہوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔

کاشتکاروں کے نام پیغام میںانہوں نے کہا کہ رس چوسنے والے کیڑوں کے متبادل میزبان پودوںاور فصلوں کو کپاس کے قریب کاشت نہ کریں اور پہلا سپرے ممکنہ حد تک فائدہ منداور ضرر رساں کیڑوں کے تناسب کو مدنظر رکھ کر کریںتاکہ حیاتیاتی کنٹرول کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سفید مکھی کے خلاف سپرے کیلئے جس گروپ کی زرعی ادویات کو بیج پر استعمال کیا گیا ہو انہیں پہلے سپرے میں استعمال نہ کریں‘گدھیڑی کے حملہ کی صورت میں اسے ابتداء ہی میں کنٹرول کریں اور گدھیڑی کے پھیلائو کو روکنے کیلئے کھیتوں کے اندر اور اردگرد سیاہ چیونٹیوں کے بلوں کو تلاش کرکے انہیں فوری ختم کریں ۔

انہوں نے دیگر احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ہی گروپ کی زرعی زہروں کو کم ازکم چار ہفتے سے قبل سپرے کیلئے نہ دہرائیں تاکہ ان کے خلاف کیڑوںمیں پیدا ہونے والی قوت مدافعت کو کم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ رس چوسنے والے کیڑوں کی مئوثر تلفی کیلئے ہالوکون نوزل کا استعمال کریں اور بڑی فصل میں پودے جب آپس میں مل جائیں تو پاور سپرئیر کا استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سپرے کیلئے پانی کی مقدار100 تا120 لٹر فی ایکڑ رکھیں جبکہ نائٹروجنی کھاد کا استعمال زیادہ نہ کریںاور اس کی آخری قسط 15 اگست تک ہر صورت مکمل کریں۔انہوں نے بتایا کہ کپاس کی ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکائوٹنگ کریں اور کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو زراعت کے مقامی ماہرین کے مشورے سے سفارش کردہ زہر کا سپرے کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :