صحت مند زمینوں میں کاشتہ نرسری 35سی40دنوں میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے ، ماہرین زراعت

جمعرات 2 جولائی 2020 14:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) ماہرین زراعت نے بتایاکہ صحت مند زمینوں میں کدو کے طریقہ سے کاشت کردہ نرسری 30سی35دنوں میں اور خشک طریقہ سے کاشتہ نرسری 35سی40دنوں میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے جبکہ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ مذکورہ دنوں کی تیار شدہ نرسری کی منتقلی والی فصل زیادہ جھاڑ بناتی ہے جس سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پانی کی دستیابی میںکمی باعث دھان کے کاشتکار پنیری منتقلی سے دو تین ہفتے پہلے اپنی زمینوں کو پانی لگائیں اور وتر آنے پر زمین کو اچھی طرح تیار کریں نیز پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت کو پانی لگا کر دو مرتبہ ہل بمعہ سہاگہ چلائیںپھر اس میں نرسری منتقل کریں۔ انہوںنے کہاکہ باسمتی اقسام کی پنیری جولائی کے مہینے میں مکمل کریںتاکہ یہ فصل اکتوبر کے آخر میں برداشت کی جاسکے اور بروقت گندم کاشت کی جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کاشتکار پنیری منتقل کرتے وقت پودوں اور لائنوں کا باہمی فاصلہ 6سی9انچ رکھیں اور ہر سوراخ میں دو پودے لگائیں۔انہوںنے کہاکہ پنیری منتقلی کے وقت نرسری کی کچھ ہتھیوں کی جڑیں پانی میں دبا کر رکھ دی جائیں تاکہ منتقلی کے ہفتہ دس دن بعد ناغے پر کئے جاسکیں۔انہوںنے کہاکہ مونجی کو گرنے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ کھادوں کا مناسب استعمال کیا جائے اور یوریا کھاد پہلے 40دن کے اندر اندر ڈال دی جائے جبکہ یوریا کھاد زیادہ دیر تک ڈالتے جائیں تو فصل کے گرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :