امریکیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ اوباما دور سے شروع ہوا، طالبان کا انکشاف

روسی انٹیلی جنس نے طالبان کو مالی رقوم کی ادائیگی 2014ء سے شروع کی تھی اور یہ سلسلہ اب تک چل رہا ہے، سابق ترجمان ملا منان

جمعرات 2 جولائی 2020 16:51

امریکیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ اوباما دور سے شروع ہوا، طالبان کا ..
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2020ء) افغان طالبان تحریک نے امریکی اخبار کی رپورٹ کے حوالے سے دھماکا خیز انکشاف کیا ہے۔ اخبار کی رپورٹ میں دعوی کیا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات کا علم تھا کہ روس نے طالبان تحریک کو مالی رقوم ادا کیں تا کہ وہ امریکی فوجیوں کو نشانہ بنا کر انہیں ہلاک کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان تحریک کے سابق ترجمان ملا منان نیاز (یہ ملا عمر کے دور میں تحریک کے سرکاری ترجمان تھی)نے کہاکہ روس کی جانب سے معاوضوں کا سلسلہ 2014 سے یعنی ٹرمپ کے صدر بننے سے دو برس قبل سابق صدر باراک اوباما کے دور سے شروع ہو گیا تھا۔

انگریزی اخبارکو دیے گئے بیان میں ملا منان نیاز نے بتایا کہ روسی انٹیلی جنس نے افغانستان میں امریکی افواج اور داعش پر حملے کرنے کے لیے طالبان تحریک کو مالی رقوم کی ادائیگی 2014 سے شروع کی تھی اور یہ سلسلہ اب تک چل رہا ہے۔

(جاری ہے)

افغان طالبان کے لیے روسی امداد کے حوالے سے امریکی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ گذشتہ چند روز کے دوران امریکی قومی سلامتی کے تمام اداروں میں گردش میں رہی۔

اس رپورٹ کو پڑھنے والے تین افراد نے بتایا کہ رپورٹ میں کئی برس کا جائزہ لیا گیا ہے جن کے دوران روس نے افغان طالبان کو مختلف نوعیت کی امداد پیش کی۔ اس میں مالی معاونت بھی شامل ہے۔امریکی ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے صدر ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹس کے حرکت میں آنے پر کڑی تنقید کی ہے۔ اپنے ٹویٹر اکانٹ پر روبیو نے کہا کہ یہ کھلا تضاد ہے کہ اب جو لوگ نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں، ان میں سے کئی لوگوں نے اس بات کے واضح ثبوتوں کی مخالفت کی تھی یا ان کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی تھی کہ قاسم سلیمانی امریکی افواج کو نشانہ بنانے یا قتل کرنے کے حوالے سے بھرپور ریکارڈ رکھتا ہے۔