وینام کے بعد ملائشیا نے بھی پاکستانی لائسنس رکھنے والے پائلٹس کو معطل کردیا

پاکستان کے جاری کردہ لائسنس والے پائلٹس کا آڈٹ کررہی ہیں. اتحاد ایئر ویز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 3 جولائی 2020 16:26

وینام کے بعد ملائشیا نے بھی پاکستانی لائسنس رکھنے والے پائلٹس کو معطل ..
کوالمپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2020ء) وینام اور دیگر ممالک کے بعد ملائشیا کے ایوی ایشن ریگولیٹری محکمے نے بھی پاکستانی لائسنس رکھنے والے مقامی ایئر لائنز میں ملازمت کرنے والے پائلٹس کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے. دریں اثنا اتحاد ایئر ویز کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے جاری کردہ لائسنس والے پائلٹس کا آڈٹ کررہی ہے‘واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے 150 پائلٹس نے مشکوک لائسنس حاصل کر رکھے ہیں جس کے بعد مختلف ممالک کے ایوی ایشن حکام نے وہاں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور انجینئرز کی ڈگری کی تصدیق طلب کی ہے.

(جاری ہے)

ملائشیا کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے ایم) نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ملائیشیا میں تمام غیر ملکی پائلٹس کی جانچ پڑتال کے بعد کیا گیا ہے ملائیشن ریگولیٹرز نے بتایا کہ ملک میں 20 سے کم پاکستانی پائلٹس ہیں. قومی پرواز ملائیشیا ایئر لائنز، مالینڈو ایئراور ایئر ایشیا کا کہنا ہے ان کے پاس کوئی پاکستانی پائلٹ کام نہیں کر رہا ہے سی اے اے ایم نے کہا کہ پائلٹ مقامی آپریٹرز جیسے فلائنگ اسکول ، فلائنگ کلب اور تربیتی تنظیموں کے ساتھ کام کرتے تھے‘انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ لائسنس رکھنے والوں کی تصدیق کے لیے کوششیں کررہے ہیں، اس میں پائلٹ، پاسپورٹ نمبر، پاکستانی پائلٹ لائسنس نمبر، سی اے اے ایم کی توثیق نمبر اور ملائییشیا لائسنس کی تبدیلی‘پی پی ایل / سی پی ایل / اے ٹی پی ایل نمبر کی تلاش کی جارہی ہے.

پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کو ای میل میں لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ 'فی الحال تمام آپریٹرز کو اپنے پائلٹس کو فلائیٹ آپریشنز سے عارضی طور پر معطل کرنا ہوگا جن کے لائسنس پاکستان پائلٹ لائسنس کی جانب سے جاری کیے گئے تھے اور یہ اس وقت تک ہوگا جب تک کہ ان کے لائسنس کی تصدیق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) کی جانب سے نہ ہوجائے.

انہوں نے کہا کہ ایک بار تصدیق کا عمل مکمل ہوجائے تو سی اے اے ایم آپریٹرز کو فوری طور پر ان کی بحالی کے لیے مطلع کردے گا‘علاوہ ازیں اتحاد ایئرویز نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی اے اے) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ ایئر لائن میں ملازمت کرنے والے پاکستانی پائلٹس کی اہلیت اور لائسنس کی تصدیق کی جا سکے.

انہوں نے کہا کہ جہاں ہم ہم ان پائلٹس کی ڈگری کی تصدیق کر رہے ہیں ہم ایک اضافی آڈٹ کے ساتھ مزید احتیاطی تدابیر کا مظاہرہ کررہے ہیں اس سے جی سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے ریکارڈ پر نظرثانی کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پی سی اے اے کے جاری کردہ مشکوک لائسنس اس کے نظام میں داخل نہیں ہوئے ہیں. جی سی اے اے نے کہا کہ وہ پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ آیا اس نے ملک میں جاری لائسنس والے پائلٹس کے خلاف ابتدائی کارروائی کی ہے یا نہیں‘قبل ازیں جی سی اے اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل حسن ناصر جامی کو ایک خط لکھ کر ایئرکرافٹ مینٹیننس انجینئرز اور فلائٹ آپریشن آفیسرز کے سی اے اے سے جاری کردہ لائسنس کی تصدیق کا مطالبہ کیا تھا.