چین سے لداخ میں شدید ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی جنگی جنون عروج پر

فرانس سے رافیل طیاروں کی فوری دستیابی یقینی بنانے کے بعد روس سے 33جدید ترین جنگی طیارے خریدنے کی بھی منظوری دیدی

جمعہ 3 جولائی 2020 19:05

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2020ء) چین کے ساتھ لداخ میں حالیہ جھڑپوں میں شدید ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی جنگی جنون میں اضافہ ہوگیا، فرانس سے رافیل طیاروں کی فوری دستیابی یقینی بنانے کے بعد روس سے 33جدید ترین جنگی طیارے خریدنے کی بھی منظوری دیدی ۔ ان میں سے اکیس مِگ انتیس لڑاکا ہوائی جہاز اور بارہ سوخوئے فائٹر طیارے ہوں گے۔

اس روسی بھارتی ڈیل کی مالیت تقریباڈھائی بلین ڈالر بنتی ہے۔بھارت کے پاس روسی ساختہ انسٹھ مگ انتیس طرز کے جنگی طیارے پہلے ہی ہیں اور اکیس اسے مزید مل جائیں گیبھارت کے پاس روسی ساختہ انسٹھ مگ انتیس طرز کے جنگی طیارے پہلے ہی ہیں اور اکیس اسے مزید مل جائیں گینئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت دفاع نے اس دفاعی معاہدے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کو چین اور پاکستان کے ساتھ ملنے والی اپنی سرحدوں کی وجہ سے جن سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، ان کے پیش نظر انڈین ایئر فورس کی تکنیکی اور عسکری صلاحیت کو مزید بہتر بنانے میں یہ ڈیل اہم کردار ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

وزارت دفاع کے مطابق نئی دہلی اور ماسکو کے مابین اس عسکری سمجھوتے کی مالیت 2.43 بلین امریکی ڈالر بنتی ہے۔ مزید یہ کہ انڈین ایئر فورس کے پاس پہلے ہی سے روس کے بنے ہوئے مِگ انتیس طرز کے 59 جنگی طیارے اور سوخوئے طرز کے 272 لڑاکا ہوائی جہاز موجود ہیں اور نئے خریدے جانے والے 33 جنگی ہوائی جہاز ملنے کے بعد بھارت کی فضائی شعبے میں دفاعی صلاحیت مزید بہتر ہو جائے گی۔

نئی دہلی میں بھارتی وزارت دفاع کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت نے مسلح افواج کے تینوں شعبوں کے لیے اندرون ملک میزائل سسٹمز کی تیاری کی منطوری بھی دے دی ہے۔ڈھائی بلین ڈالر مالیت کے اس معاہدے کے تحت نئی دہلی روس سے مزید بارہ سوخوئے جنگی ہوائی جہاز بھی خریدے گاجنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت دونوں ایک دوسرے کے ہمسایہ ممالک ہونے کے ساتھ ساتھ آپس میں روایتی حریف بھی ہیں اور ایٹمی طاقتیں بھی۔بھارت کا ایک اور ہمسایہ ملک چین بھی بڑی ایٹمی طاقت ہے۔ اس پس منظر میں نئی دہلی نے اپنی مسلح افواج کو جدید تر بنانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔