راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسرز ،اسسٹنٹ پروفیسرگ،ڈاکٹرگ ،پیرا میڈیکل سٹاف کی کالونی اور 2فی میل ہاسٹلوں میں رہائش پذیر تربیتی عملہ پانی کی بوند بوند کو ترس گیا

کالونی اور ہاسٹلوں کے لئے واحد ٹیوب ویل ہر سال کی طرح اس سال بھی کام کرنا چھوڑ گیا =کالونی میں گٹر اور بوسیدہ سیوریج لائینیں بھی ابل رہی ہیں، گندگی کے باعث ڈینگی وائرس پھیلنے کا خدشہ ،رہائشیوں کا وائس چانسلر ڈاکٹر عمر سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 3 جولائی 2020 21:21

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2020ء) راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسروں ،اسسٹنٹ پروفیسروں ،ڈاکٹروں ،پیرا میڈیکل سٹاف کی کالونی اور 2فی میل ہاسٹلوں میں رہائش پذیر تربیتی عملہ پانی کی بوند بوند کو ترس گیا ،اس کالونی اور ہاسٹلوں کے لئے واحد ٹیوب ویل ہر سال کی طرح اس سال بھی کام کرنا چھوڑ گیا ،کالونی میں گٹر اور بوسیدہ سیوریج لائینیں بھی ابل رہی ہیں ، گندگی کے باعث ڈینگی وائرس پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے ،رہائشیوں نے وائس چانسلر ڈاکٹر عمر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کی رہائشی کالونی میں رہنے والے افراد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کالونی میں 500سے زائد گھروں اور دو ہاسٹلوں جن میں سینکٹروں زیر تربیت فی میل سٹاف رہائش پذیر ہے کے لئے ایک ہی ٹیوب ویل ہے جو گذشتہ 20دنوں سے خراب ہے ، ٹیوب ویل خراب ہونے کی وجہ سے پوری رہائشی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی غفلت ہے یا لاپرواہی ہر سال گرمیوں میں ٹیوب ویل کو ٹھیک کرنے کی آڑ میں فنڈز استعمال ہوجاتے ہیں لیکن عملی طور پر ٹیوب ویل فعال نہیں ہوتا ، اس وجہ سے کالونی کے رہائش پذیر لوگ بھاری قیمت پر ٹینکرز منگوانے پر مجبور ہیں۔ اہلیان کالونی کا کہنا تھا کہ پانی کی عدم فراہمی تو الگ ہے لیکن اب تو گٹر اور سیوریج لائینں ابل رہی ہیں جس کی وجہ سے گلیوں میں پیدل چلنا بھی محال ہوگیا ہے۔

نالیاں اور گٹر ابلنے کی وجہ سے ڈینگی وائرس کے پھیلا? کا خدشت بھی بڑھ گیا ہے۔ کورونا وائرس اور ڈینگی وائرس کا فرنٹ لائن پر مقابلہ کرنے والے پروفیسرز ،اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹرز ،پیرامیڈیکل سٹاف اور معاون عملہ رہائشی کالونی میں اعلی حکام کی عدم توجہی کے باعث مسائل کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں۔ کالونی کے رہائشیوں نے وزیراعظم پنجاب ، وزیر صحت پنجاب ، سیکرٹری صحت پنجاب اور وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں