پاکستان نے گلگت بلتستان پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مستردکردیا

بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ذریعے جعلی انتخابات منعقد کرارہی ہے. ترجمان دفتر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 3 جولائی 2020 20:28

پاکستان نے گلگت بلتستان پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مستردکردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2020ء) وزارت خارجہ نے گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان کے بیانات کو مسترد کردیا ہے . دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات پر بھارت کی جانب سے تبصرہ بے بنیاد ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے ذریعے جعلی انتخابات منعقد کرارہی ہے اور پورے خطے کو دنیا کی اوپن جیل میں تبدیل کردیا.

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان نے اعادہ کیا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے کچھ حصوں پر غیرقانون طور پر قابض ہے خیال رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان انوراگ سریواستو نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ اسلام آباد کی جانب سے بھارتی علاقوں پر غیر قانونی قبضے کی کوشش ہے. انہوں نے ایک آن لائن میڈیا بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام بھارتی علاقوں کو خالی کرے جو ان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں اس حوالے سے دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد ہے جس پر مکمل عملدرآمد کے تحت جمہوری طریقے سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کرائی جائے جو کشمیریوں کا ناگزیر حق ہے.

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق بھارتی حکام کے بے بنیاد الزامات کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا ہے عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے سخت قوانین کے تحت جو استثنیٰ حاصل کیا ہے ، وہ ریاستی دہشت گردی کی ایک اور زندہ مثال ہے جو بھارت کی جانب سے غیر مسلح کشمیریوں کے خلاف برپا کی جارہی ہے.

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام مقبوضہ علاقوں کو خالی کردے، وادی میں کی جانے والی تمام غیر قانونی کارروائیوں کو روک دے، تمام سخت قوانین کو کالعدم قرار دے دے اور غیر جانبدار مبصرین اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروہوں کو کشمیریوں کی فلاح و بہبود کا اندازہ لگانے کے لیے خطے کا دورہ کرنے کی اجازت دیں تاکہ انہیں اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دی جاسکے.

واضح رہے 30 اپریل کو سپریم کورٹ نے وفاق کو انتخابی ایکٹ 2017 کے تحت گلگت بلتستان میں انتخابات کرانے اور نگراں حکومت کے قیام کے لیے متعلقہ قانون میں ترمیم کی اجازت دی تھی28 جون کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابی شیڈول کی منظوری دی. اسمبلی 24 جون کو اپنی مدت پوری ہونے پر تحلیل ہوگئی اور قانون کے مطابق نئے ممبروں کے انتخاب کے لیے 60 دن میں انتخابات ہوں گے وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے مطابق رائے شماری رواں سال 18 اگست کو ہوگی.